پاکستان کی یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی پروموشن پالیسی لاگو کرنے کا منصوبہ

  • December 6, 2021 4:22 pm PST
taleemizavia single page

آمنہ مسعود، اسلام آباد

یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی پروموشن پالیسی لاگو کرنے کا مسودہ تیار،،، پی ایچ ڈی ڈگری کرنے پر لیکچررز کو فوری طور پر اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی ملے گی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے پالیسی کا نیا مسودہ وائس چانسلرز کو ارسال کر کے دو ہفتوں میں رائے دینے کی ہدایات کر دیں۔

یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی پروموشن پالیسی لاگو کرنے کا مسودہ تیار کیا گیا ہے یہ مسودہ منظوری کے بعد سٹیچوز کے طور پر یونیورسٹیوں میں نافذ کیا جائے گا۔ سرکاری یونیورسٹیوں میں بی پی ایس پر اساتذہ کی ترقیوں کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے پالیسی تیار کی ہے۔ تعلیمی زاویہ کے پاس دستیاب پالیسی مسودہ کے مطابق یونیورسٹیوں کے اساتذہ اپنی پروموشن کیلئے از خود درخواست دینے کے مجاز ہوں گے جبکہ پی ایچ ڈی ڈگری کرنے پر لیکچررز کو ایڈہاک پر تعینات کرنے کی بجائے انھیں فوری طور پر اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی ملے گی۔

مجوزہ پالیسی کے تحت ایم فل ڈگری کے ساتھ چار سالہ تدریسی تجربہ کے حامل اساتذہ اسسٹنٹ پروفیسر کیلئے اہل ہوں گے۔ اساتذہ کی اگلے گریڈ میں پروموشن کیلئے ٹیچنگ، ریسرچ، سروس ریکارڈ اور سٹوڈنٹس فیڈ بیک کی بنیاد پر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر پروموشن کیلئے تدریسی سروس کی مدت 6 برس مقرر ہوگی۔ پروفیسر کیلئے دس سالہ پوسٹ پی ایچ ڈی تجربہ یا 15 سالہ تدریسی تجربے کی شرط لگانے کی تجویز ہے۔ پروفیسر کے عہدے پر ترقی کیلئے 10 تحقیقی مقالہ جات کی اشاعت کی شرط ہوگی۔

چار سال تک ایسوسی ایٹ پروفیسر رہنے والے اساتذہ فل پروفیسر کے عہدے کیلئے اہل ہوں گے اور چار سال تک اسسٹنٹ پروفیسر رہنے والے اساتذہ ایسوسی ایٹ پروفیسر کیلئے اہل ہوں گے۔

یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی درخواست پر پروموشن کیلئے سکروٹنی کمیٹیاں تشکیل ہوں گی۔ سکروٹنی کمیٹی میں متعلقہ فیکلٹی کا ڈین، چیئرپرسن، دو ماہرین مضمون اور رجسٹرار ممبر ہوں گے۔ اساتذہ کی پروموشن کا پراسیس سال میں دو مرتبہ منعقد کیا جائے گا۔

لیکچرار کے عہدے پر تقرری کے بعد اگلے گریڈز میں ترقیوں کیلئے یونیورسٹیز آسامیاں مختص کرنے کی پاپند ہوں گی۔ ایچ ای سی نے پروموشن کی نئی پالیسی کا مسودہ وائس چانسلرز کو ارسال کر دیا ہے۔پالیسی کا مجوزہ مسودہ وائس چانسلرز کی رائے شامل کرنے کے بعد یونیورسٹیوں کی سینڈیکیٹ سے منظور کرایا جائے گا۔

اٹھارہ صفحات پر مشتمل اس پالیسی دستاویز پر وائس چانسلرز دو ہفتوں بعد ایچ ای سی کو اپنی رائے سے متعلق آگاہ کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *