ڈانس پارٹی کرنے پر نجی تعلیمی ادارے کی رجسٹریشن منسوخ ہوگی
- July 29, 2019 4:15 pm PST
لاہور: نجی تعلیمی اداروں میں ناچ گانے کا معاملہ پنجاب اسمبلی تک پہنچ گیا، پاکستان مسلم لیگ ن کی کنول پرویز چوہدری کا کہنا ہے کہ طلبہ و طالبات سے عربی اور دیگر گانوں پر رقص کرانا افسوسناک ہے۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے اعلی تعلیم سبطین رضا نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں پہلے ہی ناچ گانے پر پابندی ہے، اب مزید سختی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ادارہ اب ناچ گانا کرائے گا اس کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی، اس پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا اور اس کی رجسٹریشن بھی منسوخ کی جائے گی۔
سبطین رضا کا کہنا تھا کہ غیر نصابی سرگرمیوں اور پڑھائی کے نام پر فحاشی نہیں چلے گی۔ تاہم کنول پرویز چوہدری نے محکمے کے جواب پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اسے غلط بیانی قرار دے دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں پنجاب اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں رات گئے ہونے والی رقص و سرور کی محفلوں ڈی جے نائٹس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔