پبلک سروس کمیشن کا پرچہ آٹھ لاکھ روپے میں فروخت، گروہ گرفتار
- January 3, 2021 2:08 pm PST

لاہور: آمنہ مسعود
پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت تحصیل دار کی بھرتیوں کا پرچہ اچانک منسوخ ہونے پر اُمیدواروں کی جانب سے احتجاج ختم ہی نہیں ہوا تھا کہ اینٹی کرپشن پنجاب نے تحصیلدار کے امتحان کا پرچہ آؤٹ کرنے والا گروہ گرفتار کر لیا۔
اینٹی کرپشن پنجاب نے پنجاب پبلک سروس کمیشن کے مختلف مقابلہ جاتی پرچے لیک کر کے کروڑوں روپے بٹورنے والا گینگ گرفتار کرکے میڈیا کے سامنے پیش کردیا ۔
ڈائریکٹر ویجلنس عبدالسلام عارف نے ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب کے ساتھ پریس کانفرنس کے ذریعے ملزمان کی گرفتاری کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کیا۔
عبدالسلام عارف نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پبلک سروس کمیشن کے پرچے آؤٹ کرنے کے دوران چار ملزمان غضنفر، وقار اکرم، گوہر علی اور مظہر عباس کو گرفتار کیا گیا ۔ ملزمان تحصیل دار کا پیپر لیک کرنےکے دوران اسٹنگ آپریشن کرکے گرفتار کیا گیا۔
امیدواران کی جانب سے پبلک سروس کمیشن کے امتحانی نظام پر شدید الزامات اور احتجاج کو میڈیا پر دیکھتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس نے اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لئے سپیشل تین رکنی ٹیم ڈائریکٹر ویجلینس کی سربراہی میں تشکیل دی تھی۔
ملزمان میں سول سیکرٹریٹ اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ملازمین سمیت ایک طالبعلم بھی شامل ہے، پبلک سروس کمیشن کا ملازم یو ایس بی میں پیپر رکھ لیتا تھا، ملزمان تحصیلدار کے ایک پیپر کا پندرہ لاکھ روپے مانگتے تھے، آٹھ لاکھ روپے پہ ڈیل طے ہوئی۔ ملزمان ہر پیپر لیک کرنے کے لئے نئی جگہ طلبا کو لے جاتے تھے اور خفیہ مقام پر لیجاکر طلباء کو پیپر کے جوابات بتاتے تھے۔
ڈائریکٹر ویجلنس کے مطابق ملزمان کا پیچھا کرتے پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل میں داخل ہوئے، ملزمان کو ہاسٹل کے گیٹ سے نکلتے ہی گرفتار کرلیا، دوران تفتیش ملزمان نے ڈپٹی اکاؤنٹ آفیسر ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ، انسپکٹر اینٹی کرپشن ،لیکچرار کیمسٹری اور لیکچرار ایجوکیشن کے پیپر بیچنے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
اس حوالے سے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ یہ ایک قومی سکینڈل ہے اور اس میں ملوث تمام کرداروں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
پنجاب پبلک سروس کمیشن کے خلاف ایک ہفتے سے اُمیدواروں کا احتجاج جاری ہے، اُمیدواروں کی جانب سے کمیشن کے امتحانی مرکز اور لاہور میں واقع مرکزی دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ان مظاہروں میں کمیشن پر الزام عائد کیا گیا کہ پرچوں کو آؤٹ کرا دیا جاتا ہے اور امتحانی مراکز کی سودے بازی کی جاتی ہے۔
پرچے آؤٹ کرنے والے گروہ کی گرفتاری کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نےسی ایم آئی ٹی تشکیل دے دی ہے اور چیئرمین سی ایم آئی ٹی علی مرتضی کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی پانچ دن کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔