دُنیا کی 7000 یونیورسٹیز کا موسمیاتی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان
- July 14, 2019 2:02 pm PST
آمنہ مسعود
دُنیا کے چھ بر اعظموں کی 7000 یونیورسٹیوں پر مشتمل کنسورشیم نے موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ یہ جامعات طلباء کے ساتھ موسمیاتی ایمرجنسی سے متعلق تین نکاتی ایجنڈے پر کام کریں گے۔ ان تین نکات میں 2030ء یا 2050ء تک کاربن فری کرنے کا ہدف شامل ہے۔ دوئم، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق عملی کام کرنے کے لیے ریسرچ کی جائے گی اور وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔
تیسرے درجے میں طلباء کو ماحولیاتی سے متعلق تعلیم دی جائے گی، نصاب تشکیل دیا جائے گا اور کیمونٹی آئوٹ ریچ پروگرام مرتب کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے الائنس فار سسٹین ایبل لیڈرشپ ان ایجوکیشن نے اعلامیہ بھی جاری کر دیا ہے۔
اس اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نوجوانوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق آگاہ کیا جائے اور اس سے نبرد آزما ہونے کے لیے عملی اقدامات پر آمادہ کرنا ضروری ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم آنے والی نسلوں کو محفوظ ماحول فراہم کریں۔ اس ضمن میں دس جولائی کو نیو یارک میں اس انجمن کا اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔
اعلامیہ پر برطانیہ، چین، فرانس، امریکا، میکسیکو، کینیڈا، اور بھارت نے دستخط کر دیے ہیں۔ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک دُنیا بھر سے 10 ہزار جامعات کو اس پروگرام میں شامل کیا جائے گا اور ان کے دستخط لیے جائیں گے تاکہ موسمیاتی ایمرجنسی کو دُنیا بھر میں نافذ کیا جاسکے۔
اعلامیہ پر اب تک Higher Education Sustainability Initiative, Global Alliance, Caribbean Youth Environment Network, Globally Responsible Leadership Initiative, US Partnership for Education for Sustainable Development, Association for the Advancement of Sustainability in Higher Education, Nordic Sustainable Campus Network, World Environmental Education Congress Network دستخط کر چکے ہیں.
واضح رہے کہ اس اعلامیہ میں پاکستان کی ایک بھی یونیورسٹی شامل نہیں ہے.