سٹینڈنگ کمیٹی فار ہائیر ایجوکیشن پنجاب کی چیئرپرسن ایف اے پاس نکلی

  • October 2, 2020 8:48 pm PST
taleemizavia single page

راولپنڈی: پنجاب حکومت کی سٹینڈنگ کمیٹی فار ہائیر ایجوکیشن کی چیئرپرسن کی صرف ایف اے تعلیم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ چیئرپرسن آسیہ امجد کو فروری 2019ء میں تعینات کیا گیا، کمیٹی نے اکیس مہینوں میں ہائیر ایجوکیشن کے مسئلے پر ایک بھی اجلاس منعقد نہیں کیا۔

پنجاب حکومت کی اعلی تعلیم سے دلچسپی کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایف اے پاس ایم پی اے آسیہ امجد کو سٹینڈنگ کمیٹی آن ہائیرایجوکیشن پنجاب تعینات کردیا گیا ہے۔ سٹینڈنگ کمیٹی فارہائیر ایجوکیشن کیلئے 22 فروری 2019ء میں ایم پی اے آسیہ امجد کو چیئرپرسن تعینات کیا گیا۔

یونیورسٹیوں کے امور دیکھنے کیلئے قائم حکومتی کمیٹی کی چیئرپرسن ایم پی اے آسیہ امجد کی تعلیمی قابلیت صرف ایف اے ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سٹینڈنگ کمیٹی فارہائیر ایجوکیشن کا 21 مہینوں میں ایک بھی اجلاس نہیں ہوا ہے۔

سٹینڈنگ کمیٹی فار ہائیر ایجوکیشن کے ممبران میں ایم پی اے چوہدری ساجد محمود، واثق قیوم عباسی، فواز احمد ، آصف مجید، صابرینہ جاوید، قیصر اقبال سندھو، چوہدری اخترعلی، خالد محمود ڈوگر، خالدہ منصور، بشری انجم بٹ سٹینڈنگ کمیٹی کی ممبر ہیں ۔

سٹینڈنگ کمیٹی فارہائیر ایجوکیشن کے تحت 21 مہینوں میں کالجوں اور یونیورسٹیوں سے متعلق ایک مسئلہ بھی زیربحث نہیں لایا گیا۔ پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی فارہائیر ایجوکیشن محض کاغذوں تک محدود ہو کررہ گئی ہے۔

کمیٹی نے پنجاب اسمبلی کی طرف سے بھیجے گئے دو یونیورسٹییز کے بل کی تصدیق کی۔

کمیٹی کی چیئرپرسن آسیہ امجد نے اپنے موقف میں بتایا ہے کہ انھوں نے انٹرمیڈیٹ کا امتحان پاس کرنے کے بعد البیرونی کالج میں بی اے میں داخلہ لیا تھا تاہم شادی ہونے کے باعث وہ بی اے کا امتحان نہیں دے سکی تھیں۔ ان کا ماننا ہے کہ انھیں مزید تعلیم حاصل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔

آسیہ امجد نے مزید کہا کہ سٹینڈنگ کمیٹی کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی جانب سے بھیجنے والی ہدایات پرعمل درآمد کیا جاتا ہے اور کمیٹی کے تحت دو یونیورسٹییز کے بلوں پر کام کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے پاس یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ از خود کسی معاملے پر اجلاس طلب کرے تاہم کمیٹی وزیر ہائیر ایجوکیشن اور محکمہ ہائیر ایجوکیشن کو کسی مسئلے کو حل کرنے کیلئے سفارشات ضرور کرنے کی مجاز ہے۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published.