طالبات کو چھیڑنے میں ملوث یونیورسٹی اساتذہ کے سات بچے گرفتار
- October 8, 2020 9:19 pm PST
کراچی: جامعہ کراچی میں رات گئے طالبات کو ہراساں کرنے پر 7 کم عمر ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
جامعہ کراچی کے کیمپس سیکورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر معیز خان نے بتایا کہ جامعہ کراچی کی حدود میں پیش آنے والے واقعے پر افسوس ہے، 5 اکتوبر کو یہ واقعہ پیش آیا تھا اور 7 اکتوبر کو جامعہ کراچی انتظامیہ کو درخواست موصول ہوئی، واقعے میں ملوث لڑکوں کی کل رات ہی نشاندہی کرلی گئی تھی۔
سیکورٹی ایڈوائزر نے بتایا کہ گزشتہ رات کارروائی کرتے ہوئے 7 مشتبہ لڑکوں کو حراست میں لیا گیا ہے، مشتبہ لڑکوں کی عمر 16 سے 20 سال ہے، واقعے پر آئی بی اے ، جامعہ کراچی اور رینجرز رابطے میں ہیں، تمام کارروائی قانون کے مطابق ہوگی ، لڑکے کم عمر ہیں اور جامعہ کے اساتذہ اور ملازمین کے بچے ہیں۔
ڈاکٹر معیز خان نے کہا کہ شناخت کے لئے شکایت کنندہ کو بلایا گیا، متاثرہ افراد کو ان کی شناخت کرنی ہے، شناخت کا عمل مکمل ہوجانے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی، سوشل میڈیا پر جامعہ کراچی محفوظ نہیں کا ٹرینڈ چلانا غلط ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش اطلاعات کے مطابق گزشتہ شب ساڑھے 11 بجے ایک طالب علم اور طالبہ اپنی گاڑی میں جامعہ سے واپس آرہے تھے جب انہیں لڑکوں کے ایک گروپ نے جامعہ میں روک کر ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق اساتذہ و ملازمین کے بچوں نے گرلز ہاسٹل کی حدود میں طالبات کو ہراساں کیا جس کی اطلاع فوری طور پر چیک پوسٹ پر تعینات سیکیورٹی گارڈ کو دی گئی۔
افسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے کوئی مؤثر اقدامات نہیں کئے جارہے