جامعہ کراچی کا انوکھا کارنامہ؛ داخلوں کے بعد ٹیسٹ کا اعلان کر دیا
- December 28, 2018 9:13 pm PST
کراچی: صفدر رضوی
جامعہ کراچی کی انتظامی کی ناتجربہ کاری اوربدانتظامی کی ایک بدترین مثال سامنے آئی ہے۔
سپریم کورٹ کے احکام اورایچ ای سی کی ہدایت کے باوجودیونیورسٹی انتظامیہ نے ایل ایل بی پانچ سالہ پروگرام میں پہلے تو تحریری ٹیسٹ کے بغیرہی داخلے دے دیے گئے ہیں. یونیورسٹی نے ان داخلوں کی میرٹ لسٹیں بھی جاری کر دی ہیں.
یونیورسٹی انتظامیہ نے کارروائی سے بچنے کے لیے طلبہ کو داخلے دینے کے بعد ان طلبہ کاٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے یہ ٹیسٹ ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے تحت ہوگا.
ہائرایجوکیشن کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کی ایک انوکھی مثال سامنے آئی ہے جس میں ایک یونیورسٹی کی جانب سے پہلے میرٹ لسٹ جاری کرتے ہوئے طلبہ کوداخلے دیے گئے ہیں اوربعد میں ان سے داخلہ ٹیسٹ لیاجائے گااورمحض داخلہ ٹیسٹ میں کامیاب طلبہ کوتدریسی عمل میں شامل ہونے کی اجازت ہوگی۔
جامعہ کراچی کی داخلہ کمیٹی کے سینئر رکن پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین خان کا کہنا تھا کہ یہ غلطی جامعہ کراچی سے ضرور ہوئی ہے اور بروقت فیصلہ نہ ہونے کے سبب ایسا موقع آیا ہے تاہم اب ہم کوشش کریں گے یہ ان بچوں کے سال ضائع نہ ہوں اگر کوئی ٹیسٹ میں فیل ہوتا ہے تو ان کے معاملے کو دیگر شعبوں کے لیے ’’ہارڈشپ‘‘کیسز کے طورپر دیکھیں گے۔
اس صورتحال کے سبب ٹیسٹ میں فیل ہوجانے والے طلبہ ناصرف ایل ایل بی پانچ سالہ پروگرام میں داخلے حاصل نہیں کرسکیں گے بلکہ وقت گزرنے کے سبب یہ طلبہ دیگرشعبوں میں بھی داخلوں سے محروم رہ جائیں گے۔
جامعہ کراچی کے ایک پروفیسرنے بتایاکہ داخلہ ٹیسٹ میں ناکامی کی صورت میں ایل ایل بی پانچ سالہ پروگرام کی نشستیں خالی رہ جانے کے سبب 100نشستوں پر 150داخلے دیے گئے ہیں۔
ان طلبہ کی فیسیں بھی جمع کی جارہی ہیں جبکہ ایس ایم ایس سروس کے ذریعے طلبہ کواطلاع دی جارہی ہے کہ اب ایچ ای سی آپ کاتحریری ٹیسٹ لے گی۔ مذکورہ پروفیسر کا کہنا تھا کہ اس بات کاخدشہ ہے کہ اگر بڑی تعداد میں یہ طلبہ تحریری امتحان میں فیل ہو گئے توجامعہ کراچی ایل ایل بی پانچ سالہ پروگرام کی نشستیں خالی چلی جائیں گی۔