پنجاب: کالج پرنسپل کی مدت 3 سال مقرر، اساتذہ تبادلوں کی نئی پالیسی جاری
- July 18, 2019 2:34 pm PST
آمنہ مسعود
حکومت پنجاب نے سرکاری کالجوں کے اساتذہ اور پرنسپل کے تقرر و تبادلوں کی نئی پالیسی کی منظوری دے دی ہے اس ضمن میں محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے نئی پالیسی کا نفاذ کر دیا ہے.
اکیڈمک سیشن کے دوران اساتذہ کے تبادلے نہیں کیے جائیں گے. تبادلوں کے لیے درخواستیں جون سے لے کر 15 اگست تک وصول کی جائیں گی.
تعلیمی زاویہ کو موصول ہونے والی نئی پالیسی کی دستاویز کے مطابق لیکچرر کی پہلی تقرری کے تین سال تک کالج سے تبادلہ نہیں ہوسکے گا، تین سال کے بعد اُستاد کو خالی نشست پر کسی دوسرے ضلع میں تبادلے کے لیے اہل تصور کیا جائے گا یہ دوسری تقرری پانچ سال کے عرصے کے لیے ہوگی.
دوسری پوسٹنگ کے پانچ سال کے بعد متعلقہ ڈویژن کے دوسرے ضلع میں ایک سال کے لیے ٹرانسفر کر دیا جائے گا.
نئی پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ کالج لیکچرر اور اسسٹنٹ پروفیسر جو ایک ہی سٹیشن پر پانچ سال تک تعینات رہیں گے ان کا خود بخود دوسرے ضلع میں تبادلہ کر دیا جائے گا.
معذوری اور خاوند یا بیوی کے انتقال کی صورت میں کسی بھی دوسرے ضلع میں خالی نشست پر بغیر کسی دوسری شرط کے تبادلہ کر دیا جائے گا.
میڈیکل کے انتہائی سنجیدہ نوعیت کے کیسز میں میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں دوسرے کالج یا ضلع میں تبادلہ کر دیا جائے گا.
جن اساتذہ کےخلاف ڈسلپنری کارروائی عمل میں لائی جائے گی انھیں دو سال کے لیے کسی دوسرے ضلع میں ٹرانسفر کر دیا جائے گا تاہم یہ ضلع دوسری ڈویژن سے ہوگا.
کالج میں پرنسپل کی تقرری 3 سال کی مدت کے لیے ہو گی انھیں تین سال بعد دوسرے کالج میں بطور پرنسپل ٹرانسفر کر دیا جائے گا تاہم اس کے لیے بھی پینل انترویو لیا جائے گا.
انٹر ڈسٹرکٹ تبادلوں کے لیے صرف خواتین کو اہل تصور کیا جائے گا جبکہ Mutual تبادلوں کے لیے متعلقہ کالج میں نشست کا خالی ہونا ضروری ہے.
محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے واضح کر دیا ہے کہ تبادلوںکے لیے سٹڈی، میڈیکل یا دیگر چھٹیوں اور ڈیپوٹیشن کے ایام کو مد نظر نہیں رکھا جائے گا یہ چھٹیاں ہی تصور ہوں گی.
19 ویں گریڈ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر، 20 ویں گریڈ میں پروفیسر کے تبادلے متعلقہ ضلع میں ہی ہر تین سال بعد کر دیے جائیں گے اور انھیں تین سال سے زائد عرصے تک ایک ہی کالج میں تعینات نہیںکیا جائے گا. جب کہ 19 ویں گریڈ میں ڈائیریکٹ ایسوسی ایٹ پروفیسر بھرتی ہونے والے اساتذہ کو تین سال تک بیرون سٹیشن تعینات کیا جائے گا.
پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر حافظ عبد الخالق نے حکومت کی ٹرانسفر پالیسی کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ پالیسی اساتذہ کیمونٹی کو اعتماد میں لیے بغیر مرتب کی گئی ہے اور پالیسی عصبیت پر مبنی ہے. اُن کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کے خلاف صوبے بھر میں احتجاج کریں گے.