یورپ کے بعد پاکستان کے سکولز میں بھی سمارٹ فونز پر پاپندی شروع
- November 11, 2018 11:31 am PST
مردان: ضلع مردان کے تمام اسکولوں میں اسمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے تمام اسکولوں کی انتظامیہ کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسکول میں اسمارٹ فونز کے استعمال سے طلبا کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے اسی لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔ اب اسکولوں میں صرف ایسے موبائل کے استعمال کی اجازت ہوگی جس میں انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہو۔
اس سے قبل ملتان میں اساتذہ کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگائی گئی تھی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے اسکول دورانیے میں اساتذہ کو اس کے استعمال سے منع کیا تھا۔ جس کی وجہ والدین کی شکایات بتائی جاتی ہیں۔ والدین کا کہنا تھا کہ دوران پڑھائی ٹیچرزکی جانب سے موبائل فونز کا استعمال بچوں کی تعلیم متاثر کررہا ہے
قبل ازیں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے پنجاب بھرمیں اساتذہ کو موبائل فونز کے استعمال اور جینز زیب تن نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
پاکستان کےعلاوہ کئی ترقی یافتہ ممالک میں بھی اسکولوں میں اسمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ برطانیہ میں 16 سال کی عمر تک کے بچوں کو موبائل فون پاس رکھنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
رواں برس برطانیہ میں یہ فیصلہ اس تحقیق کے سامنے آںے کے بعد کیا گیا جس میں ثابت کیا گیا تھا کہ اسکول دورانیے میں موبائل فون کے استعمال سے بچوں کی توجہ اور تندرستی متاثر ہوتی ہے۔
اس کے بعد فرانس میں بھی یہی پالیسی اپنائی جا چکی ہے۔ جس کے بعد رواں برس اسکولوں میں بچوں کا موبائل فون لانا ممنوع قرار دے دیا گیا تھا جبکہ یہ ہدایت بھی دی گئی تھی کہ اگر وہ موبائل فون ساتھ لائیں تو انتظامیہ کو جمع کرا دیں۔