چیئرمین وائس چانسلرز سرچ کمیٹی کیلئے ڈاکٹر امجد ثاقب کا نام مسترد
- March 23, 2022 9:03 pm PST

نامہ نگار، لاہور: پنجاب کی سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے صوبائی کابینہ نے نئی سرچ کمیٹی کے ممبران کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزادر کی سربراہی میں صوبائی کابینہ کے اجلاس میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید محمود بخاری کو وائس چانسلرز سرچ کمیٹی کا سربراہ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ جاوید محمود بخاری نسٹ کے ریکٹر کے عہدے پر بھی تعینات ہیں۔
سرچ کمیٹی کے دیگر ممبران میں نامور ماہر اقتصادیات پروفیسر اکمل حسین، سابق بیوروکریٹ سید طاہر شہباز، چیئرپرسن پنجاب ایچ ای سی اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں۔ یہ سرچ کمیٹی پنجاب یونیورسٹی میں وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے اُمیدواروں کے انٹرویوز کرے گی جبکہ صوبے کی جنرل کیٹیگری کی یونیورسٹیوں کے انٹرویوز کا اختیار بھی اس کمیٹی کے پاس ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم نے اخوت کے سی ای او ڈاکٹر امجد ثاقب کا نام بھی تجویز کیا تھا لیکن عثمان بزدار نے اسے ہٹا دیا۔ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، ایجنسیوں کی انٹیلی جنس رپورٹس کے بعد نئی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔
کابینہ نے 1973 میں قومیائے گئے چار مشنری اسکولوں کا انتظام امریکی پریسبیٹیرین چرچ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔ کابینہ اجلاس میں اٹک، ٹوبہ ٹیک سنگھ، راجن پور، حافظ آباد، پاکپتن، گوجرانوالہ، تونسہ، کمالیہ، لیہ اور ڈیرہ غازی خان میں نئی سرکاری یونیورسٹیوں کے قیام کے لیے ایکٹ کی منظوری دی۔ نئی یونیورسٹیاں صرف اپنے متعلقہ اضلاع میں ذیلی کیمپس قائم کر سکتی ہیں۔
محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے صوبے کی تمام نئی یونیورسٹیوں کے لیے ماڈل یونیورسٹی ایکٹ تیار کر کے اسے حتمی شکل دے کر کابینہ کو پیش کر دیا ہے۔ تاہم، وزیراعلیٰ کے دفتر نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ فی الحال ایجنڈا واپس لے لیں۔
کابینہ ذرائع کے مطابق “نئی یونیورسٹیوں کے لیے مجوزہ ماڈل یونیورسٹی ایکٹ وزیر اعلیٰ کے دفتر کی ہدایات پر واپس لے لیا گیا تھا اور اب کابینہ نے موجودہ ایکٹ کی منظوری دے دی ہے جو پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیوں کو کنٹرول کرتا ہے”۔
ممبر نے کہا کہ ماڈل یونیورسٹی ایکٹ نئی یونیورسٹیوں کے لیے بعد کے مرحلے میں نافذ کیا جائے گا۔صوبائی کابینہ کے اجلاس میں لاہور کی سکندریہ کالونی میں 34 کنال اراضی پر گریجویٹ گرلز کالج بنانے کی منظوری دی گئی۔