پاکستان میں 15 لاکھ افراد ذہنی و نفسیاتی امراض کا شکار
- August 21, 2016 9:40 pm PST
پاکستان ایسوسی ایشن آف مینٹل ہیلتھ کے مطابق پاکستان میں تقریبا 15 لاکھ لوگ ذہنی امراض کے مسائل سے دو چار ہیں جو آبادی کا 8 فیصد ہے؛
جبکہ پاکستان میں ذہنی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا 40 فیصد حصہ کسی نا کسی طرح سے دماغی اور نفسیاتی صحت کے مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔
امریکی محکمہٴ مردم شماری کے مطابق، امریکہ میں تقریباً چار سے پانچ لاکھ پاکستانی نژاد امریکی بستے ہیں، جبکہ بعض غیر سرکاری اعدا و شمار کے مطابق یہ تعداد 7 سے 10 لاکھ کے درمیان ہے، جن میں نان امیگرینٹ اور غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی بھی شامل ہیں۔
امریکہ میں موجود پاکستانیوں کی اس بڑی تعداد میں زیادہ تر پاکستانی پروفیشنل شعبوں سے منسلک ہیں جیسے ڈاکٹر اور انجنئیر، جبکہ دوسری بڑی تعداد کاروباری شعبے سے منسلک ہے۔
لیکن، اب امریکہ میں موجود پاکستانیوں کی نئی نسل دیگر شعبوں کی طرف بھی مائل ہو رہی ہے جیسا کہ سیاست، شہری اور سماجی بہبود اور ترقی۔
کراچی سے تعلق رکھنے والی ابیھہ بلگرامی بھی ایک ایسی ہی پاکستانی نژاد امریکی ہیں جنھوں نے عام ڈگر سے ہٹ کر کچھ کرنے کی ٹھانی ہے۔
ابیھہ بلگرامی اپنی پڑھائی کے بعد سماجی بہبود کے شعبے سے منسلک ہو گئیں اور آج کل وہ امریکی دارلحکومت میں ذہنی امراض کے لیے رضاکارانہ طور پر سہولیات میسر کرنے والے ایک ادارے ’گرین ڈور‘ کے ساتھ اسسٹنٹ ڈائریکٹر آف ڈویلپمنٹ کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
گرین ڈور‘ ایک ایسا ادارہ ہے جو واشنگٹن ڈی سی میں گزشتہ 40 سال سے عام لوگوں کو ذہنی اور سماجی صحت کے حوالے سے معلومات اور مدد مہیا کر رہا ہے۔
ابیھہ کہتی ہیں کہ جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت کا خیال رکھنا بھی بہت اہم ہے، جسے عام طور پر بہت سے معاشروں میں نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
ابیھہ کہتی ہیں کہ پاکستان میں ذہنی صحت کا خیال رکھنے اور دماغی بیماریوں کے بارے میں آگاہی کی کمی ہے۔
جس کی وجہ شاید پاکستان میں صحت کے لیے مختص کیے گئے بجٹ میں سے صرف 2 فیصد دماغی امراض اور ان کے علاج کے لیے خرچ کیا جاتا ہے؛
جبکہ ’پاکستان ایسوسی ایشن آف مینٹل ہیلتھ‘ کے مطابق پاکستان میں تقریبا 15 لاکھ لوگ ذہنی امراض کے مسائل سے دو چار ہیں جو آبادی کا 8 فیصد ہے۔
ادھر، پاکستان میں ذہنی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا 40 فیصد حصہ کسی نا کسی طرح سے دماغی اور نفسیاتی صحت کے مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ ان حالات میں ’گرین ڈور‘ جیسے ادارے وقت کی اہم ضرورت ہیں۔