امریکی سکول میں فائرنگ، پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ بھی ہلاک

  • May 19, 2018 5:37 pm PST
taleemizavia single page

ویب ڈیسک

امریکی ریاست ٹیکساس میں شہر ہیوسٹن کے نزدیک سانتا فے ہائی سکول میں ایک طالبعلم کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ سمیت دس افراد ہلاک جبکہ مزید دس زخمی ہو گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد طلبہ کی تھی۔ سترہ سالہ حملہ آور طالبعلم دیمیتریوس پگورٹزس کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

امریکن کونسلز فار انٹرنیشنل ایجوکیشن کی ویب سائٹ پر جاری پیغام کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبہ سبیکا عزیز شیخ امریکی وزارت خارجہ کے کینیڈی لوگر یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت اگست 2017 میں پڑھنے گئی تھیں۔

سبیکا نے نو جون کو واپس پاکستان آنا تھا مگر وہ جمعے کو دیمیترس کی فائرنگ کا شکار ہو گئیں۔ ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے کہا کہ ‘مختلف قسم کا دھماکہ خیز مواد’ سکول اور سکول کے نزدیک سے ملا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پولیس کو حملہ آور کی ڈائری اور اس کے کمپیوٹر اور موبائل فون سے مزید معلومات ملی ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس نے حملے کی پہلے تیاری کی تھی اور اس کا ارادہ تھا کہ وہ اس کے بعد خود کشی کر لے گا۔

گورنر گریگ ایبٹ نے کہا کہ ملزم نے ‘خود کو پولیس کے حوالے کر دیا کیونکہ اُس میں خودکشی کرنے کی ہمت نہیں تھی۔ سکول میں موجود طلبہ نے بتایا کہ حملہ آور نے مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے آرٹ کی کلاس میں داخل ہو کر فائرنگ شروع کر دی۔

مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ‘کوئی شخص بندوق لے کر کلاس میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کردی اور ایک لڑکی کو ٹانگ میں گولی لگ گئی۔

ڈکوٹا شریڈر نامی طالبہ نے بتایا کہ فائر الارم بجنے کے بعد تمام طلبہ باہر کی جانب بھاگے اور ‘باہر جاتے ہیں گولی چلنے کی آواز آتی ہے اور میں جتنا ممکن ہوا تیزی سے بھاگی تاکہ میں چھپ سکوں اور پھر میں نے اپنی ماں کو فون کیا۔

حکام کے مطابق حملے کے وقت سکول میں 1400 طلبہ تھے۔ واضح رہے کہ دو ہفتے قبل نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر مطالبہ کیا تھا کہ سکولوں میں اساتذہ کو اپنے ساتھ ہتھیار رکھنے چاہییں۔

یاد رہے کہ ٹیکساس سکول کی فائرنگ سے قبل فروری میں فلوریڈا کے ایک سکول میں پڑھنے والے طالبعلم نے فائرنگ کی تھی جس سے 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سال 2018 میں امریکی سکولوں میں امریکی فوج کے مقابلے میں زیادہ اموات ہوئی ہیں۔

امریکی سکولوں پر بڑے حملے

اپریل 2007 میں ایک 23 سالہ کوریائی نژاد امریکی طالب علم نے ورجینیا ٹیک یونورسٹی میں فائرنگ کی جس میں ستائیس طلبہ اور پانچ اساتذہ ہلاک ہوئے۔

دسمبر 2012 میں کنیکٹیکٹ کے شہر نیو ٹاؤن میں 20 سالہ ایک شخص نے اپنی والدہ کو مار کر سینڈی ہوک ایلیمینٹری سکول میں فائرنگ کی۔ اس واقعے میں 20 چھ اور سات سال کے بچے اور چھ دیگر افراد ہلاک ہوئے۔

فروری 2018 میں مارجری سٹون مین ڈگلس ہائی سکول کے ایک سابق طالب علم نے سکول میں فائرنگ کی جس میں 14 طلبہ اور تین سٹاف ممبران ہلاک ہوئے۔ اس لڑکے کو سکول سے نکالا گیا تھا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *