حکومت کا قرض دینے سے انکار:امریکہ کی 38 ریاستوں میں آئی ٹی ٹی ادارہ بند

  • September 17, 2016 5:11 pm PST
taleemizavia single page

رپورٹ: قراۃ العین فاطمہ

امریکہ کا آئی ٹی ٹی ٹیکنیکل ادارہ اس لیے بند کرنے کا فیصلہ ہوا ہے کہ محکمہ تعلیم نے وفاقی مالی امداد کے تحت سٹوڈنٹ لون اور پیل گرانٹس دینے سے انکار کر دیا ہے۔

غیر منافع بخش آئی ٹی ٹی ٹیکنیکل ادارہ امریکہ کی 38 ریاستوں کے 130 کیمپس میں 45 ہزار طلباء کو تعلیم سے آراستہ کررہا ہے۔

یہ ادارہ 1969ء سے کام کر رہا ہے۔آئی ٹی ٹی ٹیک کی ناکامی سے پتہ چلتا ہے کہ جمود( سٹیٹس کوہ) کے نتائج کتنے خوفناک ہو سکتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ اب نئے طلباء کو داخلے نہیں دیے جائیں گے یہ اعلان محکمہ تعلیم کی جانب سے امداد بند ہونے کے بعد ہوا ہے۔

آئی ٹی ٹی ٹیکنیکل ادارے میں زیر تعلیم طلباء تاحال پریشان ہیں کہ اُن کا مستقبل کیا ہوگا۔ اس کے باوجود طلباء اس ادارے سے منسلک ہیں کہ شاید وہ کلوز سکول ڈسچارج کے اہل قرار پائیں یا پھر آئی ٹی ٹی ٹیکنیکل سے دستبردار ہو کر کسی دوسرے ادارے میں داخل ہوجائیں۔

فوربز میگزین کی شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق طلباء نے ممکنہ طور پر اس اُمید کو چھوڑ دیا ہے کہ قرض کی معافی یا واپسی ہو جائے اگر سکول کو سرکاری طور پر بند ہوئے 120 دن سے اُوپر ہو جائیں۔

فوربز کے مطابق یہ تمام متبادل راستے طلباء کے لئے سنگین خطرہ ہیں اور یہ کلوز سکول ڈسچارج غیر مفید ترغیب ہے جو طلباء کو کہیں اور داخلہ لینے یا کوشش کرنے سے روکتی ہے۔

مزید یہ کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے محکمہ تعلیم سکول کو جلد از جلد بند کرنے پر زور دے رہا ہے
محکمے نے اپنی قابلیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سکول کو بند کرا دیا۔

محکمے کو 153 ملین ڈالر مالیت کے خط کو پوسٹ کرنے کے لئے آئی ٹی ٹی ٹیک کی پیرنٹ کمپنی کی ضرورت ہے۔ 153 ملین ڈالر پہلے سے پوسٹ کیے جا چکے ہیں تاکہ کلوز سکول ڈسچارج کے لئے نرمی کی جاسکے۔

اس وقت محکمے نے وفاقی مالی امداد پر طلباء کے داخلے پر پابندی لگائی ہے۔

آئی ٹی ٹی ٹیک کی کلوز لون سکول ڈسچارج کی رقم 485 ملین ڈالر ہے- اور صرف اس رقم کا پانچواں حصہ سکول کے معاوضے سے حاصل ہو گا. جبکہ صرف موجودہ طلباء اور حالیہ ڈراپ آؤٹ طلباء ڈسچارج کے لئے اہل ہیں، جس کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *