برطانیہ میں یورپی یونین طلباء کے داخلہ میں 9 فیصد کمی

  • October 29, 2016 12:51 am PST
taleemizavia single page

ویب ڈیسک

برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانوی یونیورسٹیوں میں یورپی یونین کے ممالک کے طلباء کے داخلوں کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی جن یونیورسٹیوں میں 2017ء میں کورسز کی رجسٹریشن کی درخواستیں جمع ہوئی ہیں ان میں یورپی یونین طلباء کی تعداد 6 ہزار 240 ہے۔ ان کورسز میں داخلوں کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 15 اکتوبر مقرر کی گئی تھی۔

ان کورسز میں میڈیسن، ڈینٹیسٹری اور ویٹرنری کی ڈگریاں شامل ہیں اس کے علاوہ آکسفورڈ اور کیمبرج میں جمع ہونے والی داخلوں کی درخواستوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

گزشتہ سال 2016ء میں یہ تعداد 6 ہزار 860 تھی۔

کیمبرج کے ترجمان کے بیان کے مطابق یورپی یونین طلباء کی تعداد میں 14.1 فیصد کمی آئی ہےجو 2 ہزار 652 سے کم ہوکر 2 ہزار 277 ہوگئی ہے جو یورپی یونین طلباء کی جانب سے عدم اطمینان کا واضح ثبوت ہے۔ تاہم ترجمان کا کہنا ہے کہ کیمبرج میں تعلیم حاصل کرنا اب بھی یورپی یونین طلباء کی ترجیح میں شامل ہے۔

داخلوں کا رجحان واضح کر رہا ہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانیہ کی یونیورسٹیوں کے داخلوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

یورپی یونین طلباء کے داخلوں کی کمی کی وجوہات میں ایک وجہ یہ بھی بتائی جارہی ہے کہ 11 اکتوبر تک حکومت برطانیہ نے واضح نہیں کیا تھا کہ وہ 2017ء میں داخلے کے خواہشمند یورپی یونین طلباء کو لون کی سہولت اور فیس میں رعائیت کی سہولت اُسی طرح فراہم کرے گی جیسے یورپی یونین سے علیحدگی سے قبل تھا۔

برطانیہ کے لیے اس وقت سب سے بڑا چیلنج میڈیکل طلباء کی تعداد میں کمی پر قابو پانا ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق میڈیکل سکولز میں 2017ء کے داخلوں میں یورپی یونین طلباء کی تعداد میں 16.1 فیصد کمی واقع ہوئی ہے یوں یہ درخواستیں 2 ہزار 50 سے کم ہوکر ایک ہزار 720 ہوگئی ہیں۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 15 اکتوبر تک 57 ہزار 190 طلباء نے دُنیا بھر سے داخلوں کے لیے درخواستیں جمع کرائی ہیں جس میں برطانوی طلباء کی تعداد میں 2٫9 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *