پنجاب میں وائس چانسلرز تقرری عمل سے سید بابر علی کو نکال دیا گیا

  • June 20, 2017 2:05 pm PST
taleemizavia single page

راولپنڈی

پنجاب میں سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرزکی تعیناتی کے لئے نجی شعبے کی اجارہ داری ختم کر دی گئی اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان کی سربراہی میں دس رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے جو چند روز میں سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لیے تعلیم، تجربہ اور اہلیت کے دیگر معیارات کا تعین کرے گی۔

محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق کمیٹی میں صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن، صوبائی وزیر مالیات، وزیر اعلیٰ کے مشیر ڈاکٹر عمر سیف، سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری ریگولیشنز، چئرپرسن پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن اور نجی شعبے کے واحد ممبر ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی شامل ہیں۔

قبل ازیں سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کےلئے معروف صنعتکاراورلاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے پرو ریکٹر سید بابر علی کی سربراہی میں پانچ رکنی وائس چانسلرز سرچ کمیٹی تشکیل دی گئ تھی اور کمیٹی میں نجی شعبے کی اجارہ داری کے باعث تعلیمی حلقوں میں تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

مختلف تعلیمی ماہرین اور اساتذہ کے منتخب نمائندوں نے وائس چانسلرز سرچ کمیٹی میں نجی شعبے کی اجارہ داری کو تنقید کا نشانہ بنایا۔سرچ کمیٹی میں نجی شعبے کی اجارہ داری کے نتیجے میں پنجاب کی مختلف سرکاری جامعات میں کمیٹی کی جانب سے شارٹ لسٹ کئے گئے وائس چانسلرز کی کارکردگی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لمز کے پرو چانسلر سید بابر علی کو پرنس فلپ نے ایوارڈ کیوں دیا؟

نئی تشکیل دی گئی کمیٹی میں ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی کا نام بھی شامل ہے وہ پرائیویٹ ادارے نور انٹرنیشنل یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ہیں ان پر بھی تحفظات کا اظہار کیا جا چکا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں 2015ء میں پنجاب میں وائس چانسلرز تقرری کے لیے قائم سرچ کمیٹی کو چیلنج کیا گیا تھا جس کی سربراہی سید بابر علی کر رہے تھے۔ اس درخواست میں سرچ کمیٹی کے ممبران پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا جس پر عدالت نے اس کیس کی ایک سال تک سماعت کے بعد اس سرچ کمیٹی کو از سر نو تشکیل دینے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سید بابر علی کی سربراہی میں قائم سرچ کمیٹی کی مدت فروری 2016ء میں ختم ہوچکی ہے اور اب وزیر اعلیٰ پنجاب نے وائس چانسلر کی تعیناتی کے لیے نئے طریقہ کار مرتب کرنے کی خاطر کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں سید بابر علی کو شامل نہیں کیا گیا۔

سید بابر علی کی سربراہی میں قائم سرچ کمیٹی نے 2010ء، 2012ء اور 2015ء میں پنجاب کی 15 سے زائد سرکاری یونیورسٹیز میں وائس چانسلر تعینات کیے۔ سید بابر علی کو کمیٹی سے باہر نکالنے پر تعلیمی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے اس اقدام کو سراہا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب کی 11 سرکاری یونیورسٹیز میں نئے وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لیے اشتہار جاری ہونا ہے جس کے لیے یہ کمیٹی وائس چانسلر تقرری کے طریقہ کار وضع کرے گی۔ جن یونیورسٹیز کیلئے وائس چانسلرز کا اشتہار جاری ہونا ہے اس میں یونیورسٹی آف اوکاڑہ، انفارمیشن ٹٰیکنالوجی یونیورسٹی لاہور، غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازیخان، یونیورسٹی آف جھنگ، یونیورسٹی آف ہوم اکنامکس لاہور، ویمن یونیورسٹی ملتان، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد، پیر محل علی شاہ ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی اور یونیورسٹی آف ساہیوال شامل ہیں۔

notification-3


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *