لوڈ شیڈنگ، درجہ حرارت میں اضافہ؛ طلباء ذہنی اذیت کا شکار

  • April 21, 2017 1:52 pm PST
taleemizavia single page

ملتان: جعفر سعید

درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ کے باعث سرکاری سکولوں کے طلباء وطالبات کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، بجلی کی مسلسل فراہمی نہ ہونے اور لوڈ شیڈنگ کے باعث طلباء کو کلاسز لینے میں شدید پریشانی کا سامنا ہے جبکہ اساتذہ بھی مسائل کا شکار ہیں۔

لاہور میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ، ملتان میں 46 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ بہاولپور میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے اور سکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات جون کے مہینے میں ہوں گے۔

سرکاری سکولوں میں بجلی کی فراہمی کے لیے متبادل ذرائع بھی موجود نہیں ہیں اور سرکاری سکولوں میں جنریٹر کی سہولت بھی موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے طلباء ذہنی کوفت کا شکار ہیں۔

گورنمنٹ پرائمری سکول گلبرگ ملتان کی طالبہ زہرا جبیں کہتی ہیں کہ سکول میں تو لوڈ شیڈنگ نہیں ہونی چاہیے اور اگر لوڈ شیڈنگ نا گزیر ہے تو پھر سکول بند کر دیے جائیں تاکہ ہم اس اذیت سے تو نکل سکیں۔ وہ کہتی ہیں کہ کلاس روم میں بجلی کی بنیادی سہولت ہی موجود نہیں ہوگی تو پڑھائی کیسے کی جاسکتی ہے۔

اسی سکول کی ایک اور طالبہ فرزانہ شاہین کہتی ہیں کہ ہماری پڑھائی متاثر ہورہی ہے اور اتنی سخت گرمی میں پڑھنا ناممکن ہے۔

لوڈ شیڈنگ سے پریشان طلباء کہتے ہیں کہ حکومت کی ترجیح میں اگر تعلیم شامل ہے تو پھر سکولوں میں کم از کم بجلی کی مسلسل فراہمی کا ہی بندوبست کر دیا جائے۔ تعمیراتی پراجیکٹس پر اربوں خرچ ہوجاتا ہے لیکن سکول بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ طلباء کہتے ہیں کہ اُنہیں یقین نہیں آتا کہ وہ اکیسوویں صدی میں اس طرح کے سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *