سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی: کنٹرولر امتحانات اور 6 اساتذہ برطرف

  • July 17, 2017 11:33 am PST
taleemizavia single page

کراچی

سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کی انتظامیہ نے دوران تعطیلات کنٹرولر امتحانات سمیت مزید چھ اساتذہ کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔ وائس چانسلر کے اس فیصلے پر محکمہ ہائر ایجوکیشن سندھ اور ایچ ای سی خاموش ہے۔

برطرف اساتذہ میں شعبہ ماحولیات کی ڈاکٹر حناء، ڈاکٹر صائمہ، بزنس ایڈمنسٹریشن کے آصف اقبال، شاہد عبید، شہاب شامل ہیں جبکہ کنٹرولر امتحانات ظفر حامد شامل ہیں۔

ظفر حامد اور ڈاکٹر حناء کو قبل ازیں بھی برطرف کیا گیا تھا تاہم سیاسی اثر و رسوخ کی بناء پر دونوں افسران دوبارہ بحال ہوگئے تھے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ یونیورسٹی شعبہ ماحولیات کو بند کرنا چاہتی ہے چنانچہ مزید اساتذہ کو بھی فارغ کیے جانے کا امکان ہے اگر شعبہ ماحولیات بند کر دیا جاتا ہے تو یونیورسٹی میں باقی چار شعبہ جات رہ جائیں گے جس پر ایچ ای سی کی جانب سے سخت نوٹس لیا جاسکتا ہے۔

ایچ ای سی ضوابط کے مطابق یونیورسٹی میں کم ازکم پانچ شعبہ جات کا ہونا ضروری ہے جبکہ ایک شعبہ میں تین مستقل پی ایچ ڈی اساتذہ کی تعیناتی بھی ضروری ہے۔

یونیورسٹی کے میڈیا سائنسز ڈیپارٹمنٹ میں صرف ایک پی ایچ ڈی اُستاد ہے جبکہ باقی ماندہ پی ایچ ڈی اساتذہ کا تعلق فیکلٹی آف سوشل سائنسز سے ہے، اساتذہ کی مطلوبہ شرائط پوری نہ ہونے کے باوجود ہائر ایجوکیشن کمیشن خاموش ہے۔

ایچ ای سی کے پاس اختیار ہے کہ وہ شعبہ ماحولیات اور شعبہ میڈیا سائنسز کا ایکریڈیشن ختم کر سکتی ہے۔

وائس چانسلر سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی محمد علی شیخ کی جانب سے یونیورسٹی کو اس کرائسز سے نکالنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے جبکہ یونیورسٹی میں 90 فیصد سے زائد ملازمین کنٹریکٹ پر ہیں۔ واضح رہے کہ محمد علی شیخ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے سے پہلے اس کے پرنسپل تھے۔

کراچی میں صرف تین سرکاری یونیورسٹیز ہیں جن میں جامعہ کراچی، بینظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری اور سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی شامل ہیں۔ سندھ مدرسۃ الاسلام کراچی کا قدیم ترین تعلیمی ادارہ ہے جس کا قیام 1885ء میں ہوا تھا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *