روس کی یونیورسٹیوں میں کاؤنٹر ٹیررازم کورس متعارف کرانے کا فیصلہ

  • October 9, 2016 11:16 am PST
taleemizavia single page

ویب ڈیسک

روس کی وزارت تعلیم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سکولوں اور یونیورسٹیوں میں انسداد دہشت گردی نصاب متعارف کرائے گی۔

وزارت تعلیم کے مطابق اس نصاب میں نوجوان طلباء کو دہشت گرد تنظیموں میں بھرتیوں کے ہتھکنڈوں سے متعلق بھی پڑھایا جائے گا جس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف پراپیگنڈہ کرنا ہے۔

روس کے سرکاری ٹی وی چینل ریشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق وزارت تعلیم دس گھنٹوں پر مشتمل نیا کورس تیار کرانے کے لیے ماہرین کی خدمات لی ہیں اور اس کورس میں شدت پسندی اور دہشت گردی دونوں کو موضوع بنایا جائے گا۔

اس سال کے آخر تک یہ نیا کورس روس کے پچاس ریجن میں سکولوں اور یونیورسٹیوں کو پہنچا دیا جائے گا۔

کورس میں تدریسی کتب اور ایجوکیشنل فلم بھی شامل کی جائیں گی۔

وزارت تعلیم اس کورس کے ساتھ باقاعدہ ویب سائٹ لانچ کرنے جارہی ہے جس پر ملک بھر میں انسداد دہشت گردی سے متعلق ہونے والے پروگرامز کی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

دسمبر 2015ء میں روس کی حزب اختلاف کی جماعت نیشنلسٹ پارٹی نے مطالبہ کیا تھا کہ سیکنڈری سکولوں میں انسداد دہشت گردی نصاب پڑھایا جائے اور روسی حکومت کی دہشت گردی کے سدباب کے لیے اُٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق طلباء کو آگاہ کیا جائے۔

خاص طور پر آئی ایس آئی ایس اور آئی ایس آئی ایل کی دہشت گرد کارروائیوں سے متعلق آگاہی دی جائے۔

اکتوبر 2015ء میں سنٹرل روس کی سرکاری یونیورسٹی نے داعش سے متعلق 3000 کاپیاں چھپوا کر طلباء میں تقسیم کی تھیں جس میں اس دہشت گرد تنظیم کے مقاصد اور اسے فنڈنگ دینے والے اداروں سے متعلق تمام تر تفصیلات موجود تھیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: 85 پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں انسداد انتہا پسندی سیل قائم

اب یہی کتابیں مختلف یونیورسٹیوں کے اساتذہ، امام مساجد میں بھی تقسیم کی جارہی ہیں۔

روس نے یہ اقدامات ایسے وقت میں اُٹھانے کا فیصلہ کیا جب گزشتہ سال فلسفہ کی 19 سالہ طالبہ واروا کراؤلوا داعش کو جوائن کرنے کےلیے ترکی پہنچ گئی تھی جہاں پر ترکی حکومت نے اُسے گرفتار کر کے واپس روس بھیجا دیا تھا۔

جس کے بعد روسی حکومت نے اس طالبہ کے خلاف کیس شروع کر رکھا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *