روٹس میلینئم سکولز کا مالک، نگران وزیر تعلیم پنجاب بن گیا

  • June 16, 2018 8:52 pm PST
taleemizavia single page

لاہور: آمنہ مسعود

پنجاب کی نگران حکومت کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے گزشتہ روز اپنی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے چار نئے وزراء شامل کیے جن کی تقریب حلف برداری گورنر ہاؤس پنجاب میں منعقد ہوئی۔

نگران وزیر اعلیٰ نے اپنی کابینہ میں چوہدری فیصل مشتاق کو ہائر ایجوکیشن، سکولز ایجوکیشن، لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن اور سپیشل ایجوکیشن کی وزارت کا قلمدان سونپا ہے۔ چوہدری فیصل مشتاق روٹس میلنیئم سکولز کی فرنچائزڈ کے مالک ہیں اور وہ اس پرائیویٹ سکول کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔

چوہدری فیصل مشتاق نے تمغہ امتیاز بھی حاصل کر رکھا ہے۔ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے انہیں تمغہ امتیاز کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا تھا۔

نگران وزیر تعلیم چوہدری مشتاق کے پرائیویٹ سکولز کی پاکستان میں اکتیس برانچز ہیں۔ وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں 13، راولپنڈی میں دو، کراچی میں ایک اور گجرانوالہ میں تین برانچز ہیں۔ کراچی کے بحریہ ٹاؤن میں روٹس میلینئیم سکولز کی برانچ چھ ایکٹرز سے زائد رقبہ پر بنائی جارہی ہے۔

لاہور، اٹک کامرہ، ایبٹ آباد، گجرات، منڈی بہاؤ الدین، مردان، میر پور، نوشہرہ، پشاور، سرگودھا، جہلم اور سیالکوٹ میں ایک ایک برانچ ہے۔

نگران وزیر تعلیم چوہدری فیصل مشتاق انتہائی با اثر ہیں، گزشتہ حکومت کے وزراء، بیوروکریٹس اور سیاستدانوں کے بچے ان کے سکولز میں زیر تعلیم ہیں۔

روٹس میلینئم سکولز میں مونٹیسیوری سے لے کر اے لیول تک تعلیم دی جاتی ہے جبکہ ان سکولوں میں برطانیہ کی انٹرنیشنل بیکلوریٹس ڈگری بھی کرائی جاتی ہے۔ جس میں اے لیول کے بعد داخلہ دیا جاتا ہے۔

پرائیویٹ سکولز کے مالک کو وزیر تعلیم کا عہدہ دینے پر سماجی حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور چوہدری فیصل مشتاق سے وزارت تعلیم کا قلمدان واپس لیا جائے۔


  1. حسن عسکری ابھی بہت کچھ ناپسندیدہ کرے گا . . . . تعلیمی زاویہ نے بہت اچھی معلومات دیں ہیں

  2. پرائیویٹ مہنگی ترین سکول ایجوکیشن کے مالک سے اب سرکاری تعلیم کے اداروں کی رہی سہی کسر بھی نکل جائے گی
    حکمرانوں کو آج تک یہ بات کیوں سمجھ نہی آرہی کہ پرائیویٹ مہنگیایجوکیشن کا مقصد پیسہ بنانا ہے
    جبکہ سرکاری تعلیمی اداروں کا مقصد قوم بنانا ہے
    یہ تو ایسے ہی ہے جیسے زیور بنانے کیلیے لوہار سے کام لیا جائے
    اللہ کے بندوں سرکاری اداروں میں پڑھنے والے بچوں کا کلچر اور ہے اور ان مہنگے ترین اداروں میں پڑھنے والے بچوں کا کلچر اور ہے. ہم کیوں اس حقیقت سے آنکھیں بند کر کے تعلیم جیسے اہم قومی اداروں کی جڑوں کو اکھاڑنے کے درپے ہیں
    جو سرکاری سکول میں پڑھا نہی کبھی سرکاری سکول کا منہ تک نہی دیکھا وہ کیا جانے سرکاری اداروں کے کیا مسائل ہیں وہاں کے اساتذہ اور بچوں کے کیا مسائل ہیں. سرف رپورٹیں پڑھ کر حقائق کا اندازہ لگانے والے تو پہلے بہت سے لوگ تعلیمی وزارتوں میں برآں جماں جنہوں سوائے ذاتی تجربے کرنے کے سوا مکھی بھی نہی ماری. اللہ اس قوم پر رحم کرے. آمین

  3. We strongly condemn. This Education Mafia has highjacked this country’s educational system. They are responsible for poor educational system in Pakistan.

  4. اس کا مطلب ہے کہ علم کو فروخت کرنے والے اس قدر با اثر ہو چکے ہیں کہ اب وزیر تعلیم ہی ان کی قبیل کا ہوگا۔۔۔۔

  5. Òi dii do agree with ppl who are against this decision .we need education scholar in this important govt segment.

  6. Roots System is the most unbearably expensive education institutions. But why are the people crying now. When Bhutto nationalized education and abolished private institutions in a bid to provide free and equal education to the rich and poor, he was severely criticised for it and ultimately the same people clapped when Ziaulhaq denationalized education and gave a free hand to private institutions, resulting in the likes of Roots, Grammar, Beaconhouse, City schools and others. We as a nation have a habit of criticising for the sake of opposition, nothing genuine. اب بھگتیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *