جہاز میں مسافروں کے پاس رکھی کتابوں کی بھی چیکنگ شروع

  • June 28, 2017 8:03 pm PST
taleemizavia single page

ویب ڈیسک

ٹرانسپورٹیشن سیکورٹی ایڈمنسٹریشن امریکہ کی جانب سے جہاز میں سفر کرنے والے مسافروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنے سامان کے ساتھ رکھی کتابوں کی بھی چیکنگ کرائیں اور یہ کتابیں جوتوں کے ساتھ الگ سے رکھی جائیں گی تاکہ ان کی سکریننگ کی جائے۔

ٹی ایس اے کی جانب سے کتابوں کی چیکنگ کئی ہفتوں سے کی جارہی ہے تاہم اب اس پالیسی پر سخت رد عمل سامنے آرہا ہے اس پالیسی پرامریکن سول لبرٹیز یونین کی جانب سے ایک تجزیاتی رپورٹ بھی جاری کی گئی ہے۔

اس رپورٹ میں مسافروں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا کہ وہ کون سی کتاب پڑھ رہے ہیں اس سے ہوائی جہاز کمپنی کو کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے۔

بعض ماہرین تعلیم کا نقطء نظر ہے کہ مسافر جو مرضی کتاب پڑھے اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

ٹی ایس اے نے اپنے سرکاری موقف میں کہا ہے کہ اس تجویز کا ہرگز یہ مقصد نہیں ہے کہ مسافر کی کتابوں کی چیکنگ کی جائے بلکہ اس کا مقصد کتابوں کو چیک کرنا ہے کہیں اس میں کوئی چیز تو چھپا کر نہیں رکھی گئی۔

جہاز کا سفر کرنے والے چند اساتذہ اور طلباء کو کتابوں کو ساتھ لے کر جانے پر تفتیش کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ پومونا کالج کے طالبعلم اور یونیورسٹی آف پینسلیوانیا کے پروفیسر آف اکنامکس اس تفتیش سے گزر چکے ہیں۔

امریکہ میں اس وقت بحث ہے کہ کتابوں کی چیکنگ کرنے کی پالیسی بنیادی طور پر شخصی آزادی کی سنگین خلاف ورزی ہے خاص طور پر اُن مسافروں کے ساتھ جو دوران سفر اپنے ساتھ کتابیں بھی رکھتے ہیں۔

ناقدین کا خیال ہے کہ کتابوں کا مطالعہ ہر شخص کی آزادی سے تعلق رکھتا ہے اس پر پاپندی نہیں لگائی جا سکتی۔ امریکی سپریم کورٹ نے پرائیویسی کی پاسداری پر فیصلے بھی سُنا چکی ہے۔

ناقدین کا خیال ہے کہ اگر کوئی مسافر دوران ہوائی سفر اپنے ساتھ خاص قسم کی کتابیں رکھتا ہے۔ مثلا اوور کمنگ سیکسوئل آبیوز، یا پھر اوور کمنگ سیکسوئل ڈائسفنکشن، ففٹی شیڈز آف گرے یا پھر اسی طرح کی دیگر موضوعات پر لکھی کتابوں کی چیکنگ کی جائے گی تو اس سے فرد کی پرائیویسی پر حملہ ہوگا۔

امریکہ کے تعلیمی حلقے اس نئی پالیسی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *