پنجاب یونیورسٹی میں رکشوں کے داخلے پر پابندی، طلبا پریشان

  • October 14, 2017 12:54 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

پنجاب یونیورسٹی میں رکشے داخل ہونے پر پاپندی عائد کر دی گئی۔ یونیورسٹی کے تمام مرکزی داخلی و خارجی دروازوں سے رکشے داخل نہیں ہوسکیں گے۔ شٹل سروس بند ہونے سے طلبا اپنے ڈیپارٹمنٹ تک پہنچنے کے لیے 4 کلو میٹر تک کا فاصلہ پیدل چلنے پر مجبور ہوگئے۔

عبوری وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر کے حکم پر یونیورسٹی میں رکشوں کے داخلے پرپابندی لگائی گئی ہے۔ ہاسٹل گیٹ سے بھی رکشے داخل نہیں ہوسکیں گے۔ رکشوں پر پاپندی لگنے سے طلبہ وطالبات کو اپنے ڈیپارٹمنٹ تک بروقت پہنچنے میں شدید مشکلات و پریشانی کا سامنا ہے۔

دوسری جانب یونیورسٹی میں پرائمری سے میٹرک تک کے بچوں کے لیے قائم لیبارٹری سکول کے طلبا کو بھی رکشے پر یونیورسٹی آنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

طلبا نے انتظامیہ کے اس فیصلے پر احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامی افسر اور پروفیسرز اپنی ذاتی گاڑیوں پر یونیورسٹی پہنچتے ہیں۔ طلبا دشمن فیصلے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پابندی لگائی گئی۔ترجمان نے تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پابندی لگانے سے قبل یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباو طالبات کی سہولت کے لئے منصوبہ بندی کر رکھی تھی جس کے تحت ایک شعبے سے دوسرے شعبے تک رسائی کے لئے شٹل بس سروس فراہم کی جا رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ رکشوں کی کیمپس کے اندر موجود گی اور شور سے کلاس رومز میں خلل پیدا ہوتا تھا اور ماحول کوبھی نقصان پہنچتا تھا۔

رکشا ڈرائیورز نے بھی پابندی کی مخالفت کی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *