پیف میں 245 ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف

  • May 16, 2017 1:25 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے منسوخ شدہ ریکروٹمنٹ پالیسی کو اپنا کر 245 ایسے افراد کی بھرتیاں کی ہیں جو میرٹ پر پورا نہیں اُترتے تھے۔

پنجاب حکومت کی منظور شدہ پالیسی کے تحت سرکاری محکمہ میں بھرتی کے لیے مجموعی سو نمبرز مختص کیے جاتے ہیں اس میں 95 فیصد نمبرز تعلیمی قابلیت جبکہ انٹرویو کے پانچ فیصد نمبرز مختص ہیں۔

پیف نے حکومتی پالیسی کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کے برعکس فاؤنڈیشن میں ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹرز، ڈائریکٹرز ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ماسٹر ٹرینرز اور مانیٹرنگ آفیسرز کو تعینات کیا گیا ہے جو میرٹ پر پورا نہیں اُترتے۔

پیف نے اس پالیسی کے خلاف چھوٹے درجے کو ملازمین کو بھی سیاسی بنیادوں پر نوکریاں دی ہیں۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق پیف نے ایک سو نمبروں میں سے 80 فیصد تعلیمی قابلیت اور ٹیسٹ کے جبکہ انٹرویو کے لیے 20 فیصد نمبروں کی بنیاد پر بھرتیاں کر لی ہیں جبکہ اس پالیسی کو حکومت کی جانب سے ختم کیا جا چکا ہے۔

پنجاب حکومت نے یکم فروری 2016ء کو نئی پالیسی کا نفاذ کیا تھا جس کے تحت انٹرویو کے صرف 5 فیصد نمبرز مختص ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری کے بغیر اس پالیسی میں ترمیم نہیں کی جاسکتی۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پیف نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ایک سمری ارسال کی تھی جس میں اس پالیسی میں ترمیم کی سفارش کی گئی تھی تاہم وزیر اعلیٰ نے اس سمری کی تاحال منظوری نہیں دی۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ چیف سیکرٹری پنجاب نے پیف کی اس سمری کو غیر قانونی قرار دے رکھا ہے۔ اور یہ موقف اپنایا تھا کہ کسی ایک محکمہ کیلئے ریکروٹنمنٹ پالیسی میں ترمیم کی گئی تو دیگر محکموں کو بھی جواز مل جائے گا۔

واضح رہے کہ پیف کے چیئرمین ایم پی اے قمر الاسلام راجہ کی سربراہی میں ریکروٹنمنٹ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں ایم ڈی طارق محمود بھی شامل ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ متروک شدہ پالیسی کے تحت بھرتیاں کرنے کا مقصد یہ تھا کہ انٹرویوز میں زیادہ سے زیادہ نمبرز دے کر پسندیدہ افراد کو نوکری دینے کی راہ ہموار کی جاسکے۔

پیف کو برطانوی امدادی ادارے ڈیفیڈ، امریکی امدادی ادارے یو ایس ایڈ، جاپان کے ادارے جائیکا کی جانب سے ہر سال فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں جس کے تحت صوبے کے مستحق بچوں کو مفت تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔

سرکاری ریکارڈ میں پیف کے 70 سے زائد اعلیٰ افسران ایسے بھی شامل ہیں جن کی تعلیمی اسناد مشکوک ہیں اور اُنہوں نے تجربے کے جعلی سرٹیفکیٹ جمع کرا رکھے ہیں۔

پیف کے چیئرمین قمر الاسلام راجہ کا موقف ہے کہ وہ ان بھرتیوں کی چھان بین کر رہے ہیں اور اگر کسی بھی جگہ ضوابط کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو وہ کارروائی کریں گے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *