سکول فیس کے پیسے نہیں تو بکری دے دیں؛ وزیر تعلیم زمبابوے

  • April 21, 2017 1:08 pm PST
taleemizavia single page

ویب ڈیسک

زمبابوے کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جن والدین کے پاس اپنے بچوں کے سکول کی فیس دینے کے پیسے نہ ہوں وہ بدلے میں بھیڑ، بکری جیسے مویشی بھی متعلقہ سکولوں کو پیش کر سکتے ہیں۔

ملک کے وزیر تعلیم لیزا روس دکورا نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹیوشن فیس کو وصول کرنے کے لیے سکولز کو والدین کے ساتھ نرمی اختیار کرنی چاہیے اور انہیں نہ صرف مویشی قبول کرنے چاہیں بلکہ اس کے بدلے میں ان سے خدمات بھی حاصل کی جاسکتی ہیں۔

وزیر تعلیم نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کیمونٹی میں کوئی معمار ہے تو ٹیوشن فیس ادا کرنے کے عوض میں اسے وہ کام کرنے کا موقع بھی دیا جانا چاہیے۔ اسی طرح مزدور سے مزدوری کرا کر بھی فیس کے پیسے پورے کیے جاسکتے ہیں۔ اس اعلان کا بنیادی مقصد والدین پر بچوں کی فیسوں کی ادائیگی کے لیے متبادل آپشنز سامنے لانا ہے۔

زمبابوے کی پارلیمنٹ میں اس معاملے پر قانون سازی بھی کی جارہی ہے اور خاص طور پر دیہی علاقوں کے سکولوں میں لائیو سٹاک کو بطور فیس کی ادائیگی کے لیے متعارف کرایا جارہا ہے۔

زمبابوے کے اخبار سنڈے میل کے مطابق ملک کے بیشتر دیہی علاقوں میں مویشیوں کو بطور فیس کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور حکومت اس پالیسی کو دیہاتوں میں ہی متعارف کرانا چاہتی ہے۔

زمبابوے کے وزیر تعلیم لیزا روس کے مطابق بچوں کو فیس کے معاملے پر سکول سے نکالے جانے کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے اور اس کے لیے زرعی معیشت کا سہارا لیاجائے گا۔ وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ مویشیوں کی قیمت اور فیس کی رقم کا بھی تعین کیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *