کالجوں میں بورڈ آف گورنرز کے خلاف طلباء بھی اساتذہ کے احتجاج میں شامل

  • October 13, 2017 11:26 pm PST
taleemizavia single page

پشاور

خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں مختلف کالجز کے طلباء نے اساتذہ کے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے ان کے حق میں مظاہرہ کیا۔ کہتے ہیں بورڈ آف گورنر کا قیام غریب طالبعلموں پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہیں۔ مظاہرین نے پیر (16 اکتوبر) تک مطالبات نہ ماننے کی صورت میں صوبائی دارالحکومت پشاور تک لانگ مارچ کرنے کی دھمکی دے دی۔

اس حوالے سے کرک شہر میں احمد آباد، صابر آباد، تخت نصرت اور بانڈہ داؤ شاہ سمیت مختلف کالجز کے طالبعلموں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج سے کرک بازار تک پید مارچ کیا اور بازار میں سڑک کو ٹریفک کےلئے بند کرکے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرے میں شریک ایک طالبعلم صفیان کا کہنا تھا کہ مطالبات کے حق میں اساتذہ کے ہڑتال کی وجہ سے گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ان کے کلاسز نہیں لئے جا رہے جس کی وجہ سے ان کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔ صفیان نے مزید بتایا کہ ان کا یہ احتجاج صوبائی حکومت کے بوڈ آف گوانر کے فیصلے کے خلاف اور اساتذہ کے مطالبات کے حق میں ہے کیونکہ بوڈ آف گورنز کا قیام غریب طلباء پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہے۔

اس حوالے سے مظاہرے میں شامل ایک اور طالب علم نے بتایا کہ یہ ان کا آخری تعلیمی سال ہے لیکن اساتذہ کے ہڑتال کی وجہ سے نہ تو ان کا کورس مکمل ہوسکا اور نہ ہی انہوں نے امتحانات کےلئے کوئی تیاری کی ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کی کہ اساتذہ کے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں تاکہ ان کے کلاسز باقاعدگی سے شروع ہوسکے۔

بعد ازاں طلباء نے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں پیر کے روز پشاور تک لانگ مارچ کرنے کی دھمکی پر مظاہرہ ختم کردیا۔

دوسری جانب ضلع دیر بالا اور بونیر میں بھی گورنمنٹ ڈگری کالجز کے طلباء نے اساتذہ کی جانب سے کلاسز نہ لئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔

دیر بالا میں مظاہرین نے دیر چترال شاہراہ کو ٹریفک کےلئے بند کرکے جبکہ بونیر میں طلباء نے سواڑی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ کالج کے اساتذہ گزشتہ ایک ہفتے سے ہڑتال پر ہے جبکہ طلباء کو کوئی پرسان حال نہیں جس کی وجہ سے ان کے تعلیم پر کافی برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جلد از جلد اساتذہ کے مطالبات منظور کرلیں تاکہ ان کا قیمتی تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچ سکے۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسویس ایشن کے وفد سے ملاقات کے دوران صوبہ کے سرکاری کالجوں اور یونیورسٹیوں کے انتظامات چلانے کےلئے مجوزہ بورڈ آف گورنرز (بی او جی) کے قیام کا حکومتی پلان واپس لینے کا اعلان کردیا ہے تاہم اپ گریڈیشن مالی بحران کے باعث دینے سے انکار کردیا ہے۔