وائس چانسلر اُردو یونیورسٹی کی جعلی پی ایچ ڈی ڈگری پر حتمی فیصلہ

  • April 19, 2017 2:31 pm PST
taleemizavia single page

کراچی: صفدر رضوی

کراچی یونیورسٹی کے کل جمرات کو ہونے والے سنڈیکیٹ اجلاس کے ایجنڈے میں وفاقی اُردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سلیمان ڈی محمد کی پی ایچ ڈی کی ڈگری کو علمی سرقہ قرار دینے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

کراچی یونیورسٹی پروفیسر سلیمان ڈی محمد کے نام سے ڈاکٹر کا لفظ نکال چکی ہے۔

علمی سرقے کے حوالے سے قائم کمیٹی پہلے ہی اپنی رپورٹ میں ان کے پی ایچ ڈی تھیسز کو سرقہ قرار دے چکی ہے سابق وائس چانسلر اس معاملے پر ایچ ای سی کے موقف سے کافی حد تک متفق نظر آتے ہیں۔

سنڈیکیٹ کے اجلاس میں کراچی یونیورسٹی میں ہسپتال اور میڈیکل کالج کے قیام کا معاملہ ایک بار پھر شامل کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کی سابقہ انتظامیہ کے دور میں یونیورسٹی سے تمام الحاق شدہ میڈیکل کالج، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو منتقل کر دیے گئے تھے اور سابقہ انتظامیہ میڈیکل کالج اور ہسپتال قائم کرنے میں ناکام رہی۔

سنڈیکیٹ اجلاس میں سندھ بنک کے قیام کا ایجنڈا بھی زیر بحث آئے گا۔ سندھ بنک کو کراچی یونیورسٹی کی سابق انتظامیہ نے پاکستان بیت المال کے لی مختص جگہ ایک ماہ کے لیے فراہم کی تھی۔

تاہم اب چھ مہینے گزرنے کے باوجود یہ جگہ سندھ بنک کے تصرف میں ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ موجودہ انتظامیہ بنک سے اس جگہ کا کرایہ تو لے رہی ہے تاہم بنک سے جگہ خالی نہیں کرائی جاسکی ہے۔ جبکہ بنک آپریشنل بھی نہیں ہے۔

سندھ بنک کراچی یونیورسٹی میں باقاعدہ طور پر اپنی شاخ کھولنے کا خواہاں ہے۔ تاہم اس معاملے پر یونیورسٹی کی انتظامیہ تقسیم ہے۔

بنک انتظامیہ نے ماضی میں کراچی یونیورسٹی سے نان اسائنمنٹ اکاؤنٹ سندھ بنک کو منتقل کرنے کی سفارش کی تھی جسے یونیورسٹی انتظامیہ نے مسترد کر دیا تھا اب سندھ بینک کی انتظامیہ جامعہ کراچی کی موجودہ انتظامیہ سے باقاعدہ طور پر یونیورسٹی کے رہائشی علاقے میں اپنی شاخ کھولنے پر اصرار کر رہی ہے کیونکہ یونیورسٹی کے رہائشی علاقے میں کسی بینک کی شاخ موجود نہیں ہے اور نہ ہی کوئی اے ٹیم ایم مشین نصب ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *