آئی ٹی یونیورسٹی سنڈیکیٹ: 4 نئے ڈگری پروگرام اور 2 ارب روپے کی منظوری

  • October 29, 2016 12:15 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

آئی ٹی یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کے اجلاس میں یونیورسٹی کے مین کیمپس کی تعمیر کے لیے 2 ارب روپے جاری کرنے اور چار نئے ڈگری پروگرامز شروع کرنے کی منظوری دی ہے۔

وائس چانسلر انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی ڈاکٹر عمر سیف کی زیر صدارت سنڈیکیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں نئے ڈگری پروگرامز شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔

ان پروگرامز میں ایم ایس ڈویلپمنٹ، ٹیکنالوجی اینڈ پالیسی، ایگزیکٹو ایم بی اے ان انوویشن، ٹیکنالوجی اینڈ اینٹرپرینورشپ، بی ایس بزنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ڈگری پروگرام شامل ہیں۔

2

سنڈیکیٹ نے آئی ٹی یونیورسٹی میں ایڈمیشن ریگولیشن، اکیڈمک ریگولیشن، ایگزامینیشن ریگولیشن، فیس سٹرکچر، سکالر شپ پالیسی اور ٹریول پالیسی کی بھی منظوری دے دی ہے۔

سنڈیکیٹ نے آئی ٹی یونیورسٹی کے اساتذہ کے لیے میڈیکل سہولیات کی مد میں سال میں ایک مہینے کی تنخواہ کی
ادائیگی کی بھی منظوری دی ہے تاہم یہ تنخواہ تین حصوں میں تقسیم کر کے سال بھر میں ادا کی جائے گی۔

آئی ٹی یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے موجودہ مالی اختیارات کو اپنانے کی منظوری بھی دے دی اور وائس چانسلر کو مالی سال کے دوران اضافی فنڈز خرچ کرنے کی منظوری دی ہے۔

3

سنڈیکٰٹ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے دو ہزار پندرہ میں دی جانے والی 182 ایکٹرز کی زمین پر تعمیرات کے کام کا آغاز کیا جائے۔ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے منظورکردہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو دو ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔

یہ اتھارٹی آئی ٹی یونیورسٹی کے مین کیمپس کی تعمیرات کا کام کرے گی۔

سنڈیکیٹ اجلاس میں ایم پی اے محمد نعیم صفدر انصاری، چیئرپرسن پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی پاکستان ڈاکٹر ارشد علی، رجسٹرار ڈاکٹر ظہیر سرور، ڈاکٹر جاوید اے غنی، نور انٹرنیشنل یونیورسٹی کے چیئرپرسن بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی، ہیومین رائٹس کمیشن پنجاب کی وائس چیئرپرسن سلیمہ ہاشمی،نعمان احمد خان، ڈین ڈاکٹر اکمل حسین، ڈین ڈاکٹر بشیر خان، ڈاکٹر عدنان نور اور ڈاکٹر
توصیف توقیر نے بھی شرکت کی۔

4

سنڈیکیٹ ممبران نے آئی ٹی یونیورسٹی میں جاری ٹیکنالوجی کے منصوبوں اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کی کوششوں کو بھی سراہا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *