اسلامیہ یونیورسٹی: 4 کلیات کے ڈینز، چیئرمینز کی غیر قانونی تقرریاں

  • June 17, 2017 11:53 am PST
taleemizavia single page

بہاولپور

اسلامیہ یونیورسٹی کا سلیکشن بورڈ کمپوزیشن ایکٹ کے مطابق مکمل نہیں جبکہ سات مستقل ممبران میں سے تین غیر قانونی ہیں۔ رجسٹرار یونیورسٹی تعلیم اور تجربے کی شرائط پوری نہ کرنے کے باوجود عہدے پر براجمان ہے۔

وائس چانسلر ڈاکٹر قیصر مشتاق نے اقرباء پروری کرتے ہوئے ضوابط کی سنگین خلاف کر کے رجسٹرار تعینات کیا ہے جبکہ یونیورسٹی میں ایک بھی قانونی ڈین موجود نہیں اور 20 سے زائد شعبوں میں ضوابط کے مطابق چیئرمین ہی تعینات نہیں ہیں۔ شعبہ جات کے سربراہان کی تقرری کے لیے وائس چانسلر نے سنڈیکیٹ سے بھی منظوری حاصل نہیں کر رکھی۔

دلشاد علی ایڈووکیٹ نے گورنر پنجاب کو بطور چانسلر ڈاکٹر قیصر مشتاق کے خلاف انکوائری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست جمع کرا دی ہے۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں وائس چانسلر نے ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈینز تعینات کر رکھے ہیں جبکہ ان کی تعیناتی کی منظوری گورنر پنجاب کی جانب سے نہیں دی گئی۔

شعبہ شماریات کے چیئرمین ڈاکٹر شاکر علی غزالی کو وائس چانسلر نے اپنی ذاتی پسند کی بناء پر ڈین آف مینجمنٹ سائنسز کا چارج دے دیا ہے اور ان کی تعیناتی کے لیے وائس چانسلر نے گورنر پنجاب کے اختیارات استعمال کیے ہیں۔ شعبہ سیاسیات کی ڈاکٹر رضیہ مسرت کو ڈین آف اسلامک لرننگ کا چارج دے رکھا ہے۔

وائس چانسلر ڈاکٹر قیصر مشتاق نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے دو ٹینور ٹریک پروفیسرز کو بھی عارضی ڈین کا چارج دے رکھا ہے۔ ٹی ٹی ایس پروفیسر ڈاکٹر اصغر ہاشمی کو فیکلٹی آف سائنس کا ڈین جبکہ ٹی ٹی ایس پروفیسر ڈاکٹر محمود احمد کو فیکلٹی آف فارمیسی کے ڈین کا چارج دے رکھا ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ٹینور ٹریک سسٹم سٹیچوز کے تحت ٹی ٹی ایس پروفیسر کو ڈین تعینات نہیں کیا جا سکتا۔

وائس چانسلر نے ضوابط کے برعکس ڈاکٹر اختر علی کو فیکلٹی آف ایجوکیشن کے ڈین کا چارج دے رکھا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ وائس چانسلر نے نوازشات کرتے ہوئے ڈین ڈاکٹر شاکر علی کی ریٹائرمنٹ کو چھ مہینے جبکہ ڈاکٹر محمود احمد کو ریٹائرمنٹ سے دو مہینے قبل ڈین کا عارضی چارج دے رکھا ہے اور اس کی منظوری چانسلر سے نہیں لی گئی۔

دلشاد علی نے موقف اپنایا ہے کہ یونیورسٹی کے سات سلیکشن بورڈ ممبران میں سے دو یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز ہیں۔ جن کا تعلق گجرات یونیورسٹی اور جی سی یونیورسٹی فیصل آباد سے ہے۔

وائس چانسلر ڈاکٹر قیصر مشتاق نے ضوابط کے خلاف اسسٹنٹ پروفیسرز کو چیئرمین کے چارج دے رکھے ہیں جس سے یونیورسٹی ایڈہاک ازم پر چل رہی ہے۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بی اے پاس شخص کو رجسٹرار کا چارج دے دیا گیا ہے جبکہ وہ ڈپٹی رجسٹرار تعینات ہیں اور ان کی تقرری پر آڈٹ جنرل رپورٹ میں سخت اعتراضات بھی لگائے جا چکے ہیں ان کی ریٹائرمنٹ کو بھی دو مہینے باقی رہ گئے ہیں۔

ایڈوکیٹ دلشاد علی نے گورنر پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وائس چانسلر کا غیر قانونی طریقے سے اختیارات کے استعمال کرنے کا نوٹس لے کر انکوائری کا آغاز کیا تاکہ جنوبی پنجاب کی اس تاریخی مادر علمی کو تباہی سے بچایا جاسکے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *