پنجاب ٹیکسٹ بُک بورڈ کی کتابوں کی جعلی اشاعت کا انکشاف

  • September 25, 2017 5:17 pm PST
taleemizavia single page

لاہور: آمنہ مسعود

پبلشرز کی جانب سے پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بُک بورڈ کی کتابوں کی جعلسازی سے اشاعت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ بورڈ کی کتابوں کو جعلسازی سے چھاپ کر دُکانوں پر فروخت کیا جارہا ہے۔

پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابوں کو اُردو بازار لاہور پبلشرز اجازت کے بغیر بورڈ کی کتابوں کا مواد چوری کر کے چھاپ رہے ہیں اور ان کتابوں کو مہنگے داموں فروخت کیا جارہا ہے۔

لاہور کے یہ پبلشرز کی پہلی، دوسری اور تیسری جماعت کی کتابوں کو بغیر اجازت و بغیر منظوری کے شائع کیا جارہا ہے اور بپلشرز نے بورڈ کی کتابوں کے مواد کا بھی غیر قانونی استعمال کیا ہے۔

ٹیکسٹ بک بورڈ کے تحت شائع ہونے والی کتابوں پر بورڈ کے مونو گرام پر مبنی خاص قسم کا اسٹیکر چسپاں ہوتا ہے جس سے اس کتاب کے اصل ہونے کا معلوم ہوتا ہے۔

books

ٹیکسٹ بک بورڈ ایکٹ 2015ء کے تحت کوئی بھی پبلشرز بورڈ کی اجازت کے بغیر کتابوں کی اشاعت نہیں کر سکتا۔

مارکیٹ میں جعلسازی سے کتابوں کی اشاعت کرنے والے بپلشرز میں رحمت بُک ڈپو، رؤف بُک ایجنسی، مُنیر بُک سنٹر، نالج اکیڈمی، یاور پبلی کیشنز، التاج بُک ، التاج بک سنٹر اور عمران بک سنٹر بھی جعلی کتابوں کی فروخت میں ملوث ہیں۔

ٹیکسٹ بُک بورڈ نے اس ضمن میں قومی اخبارات میں اشتہارات بھی جاری کر دیے ہیں جس کے تحت طلباء، اساتذہ اور پبلشرز کو متنبع کیا گیا ہے کہ وہ جعلسازی سے کتابوں کی اشاعت کرنے والے اداروں پر نظر رکھیں۔

بورڈ حکام کے مطابق جن پبلشرز کی جانب سے یہ جعلی کتابیں شائع کی جارہی ہیں اُن کے سٹور روم اور مختلف دُکانوں سے سٹاک کو بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے حتیٰ کہ ان پبلشرز کے خلاف ٹیکسٹ بُک بورڈ ایکٹ 2015ء کے تحت ایف آئی آرز بھی درج کرائی جائیں گی۔

اس قانون کے تحت جعلسازی میں ملوث افراد کو دو سال تک قید اور دس لاکھ روپے تک جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔

بورڈ نے ان سات پبلشرز کے خلاف انار کلی تھانہ لاہور میں ایف آئی آرز درج کرنے کے لیے درخواستیں بھی جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب مینجنگ ڈائریکٹر پی سی ٹی بی نے ڈائریکٹر پروڈکشن کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو مارکیٹ میں موجود جعلی کتابوں پر نظر رکھے گی۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *