فاٹا میں گرلز سکول بندش کیخلاف والدین کا پولیو مہم کا بائیکاٹ

  • April 4, 2018 11:19 pm PST
taleemizavia single page

نیوز ڈیسک

فاٹا کی خیبر ایجنسی ملاگوری کے علاقہ عمائدین نے کہا ہے کہ گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول شاہ عالم پچھلے تین سالوں سے بند پڑا ہے جسکے باعث علاقے کی سنیکڑوں بچیاں تعلیم کے بینادی حق سے محروم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اگر حکومت نے سکول کھلوانے کے لئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے تو علاقے کے لوگ آنے والی پولیو مہم کا بائیکاٹ کرینگے اور پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سکول کی بحالی اور کھلوانے کے لئے علاقہ عمائدین نے کافی عرصہ پہلے اعلی حکام کو آگاہ بھی کیا اور اس سلسلے میں ایجنسی ایجوکیشن آفیسر کی وساطت سے پولیٹیکل ایجنٹ سمیت فاٹا اور گورنر سیکرٹریٹ میں درخواست بھی دی لیکن ابھی تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی۔

ریڈیو ٹی این این کی رپورٹ کے مطابق شاہ عالم گرلز پرائمری سکول میں 250 تک بچیاں زیر تعلیم تھیں اور سکول کے لئے 2008 میں دو کمروں پر مشتمل پکی عمارت بھی تعمیر کی گئی لیکن 2015 میں حکام نے بلاوجہ سکول کو بند کردیا، جسکے باعث سینکڑوں کی تعداد میں علاقے کی بچیاں تعلیم سے محروم ہو گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ اعلی حکام اور دیگر سرکاری حکام نے کئی مرتبہ سکول کا دورہ کیا لیکن اس حوالے سے تاحال کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی۔

یاد رہے کہ تین ماہ قبل بھی اس حوالے سے علاقہ کے عمائدین نے پولیو مہم کا بایئکاٹ کیا تھا لیکن پولیٹیکل انتظامیہ اور مقامی مشران کی مداخلت اور حکومت کیجانب سے سکول کھلوانے کے وعدے پر فیصلہ واپس لیا گیا۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ فاٹا اور خیبر پختون خواہ کے بعض دیگر علاقوں میں بھی والدین اپنے مطالبات منوانے کے لئے پولیو سے انکار کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہیں۔

اس طرح کے واقعات کافی عرصے سے پیش آ رہے ہیں لیکن سب سے پرانا اور قابل ذکر واقعہ فروری 2016 میں قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی کی تحصیل خار میں پیش آیا جہاں والدین نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کے دوران دھمکی دی کہ اگر انہیں اس سے چھٹکارا نہ دلایا گیا تو وہ اپنے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلوائیں گے۔

تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق اس طرح کی دھمکیاں لوڈشیڈنگ سے عاجز آئے والدین اکثر دیتے آ رہے ہیں لیکن ماہرین کے خیال میں یہ ایک غلط رجحان ہے جسے روکنے کی ضرورت ہے۔

حالیہ واقعہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں پیش آیا۔ آج کل اکثر علاقوں میں سالانہ امتحانات ہو رہے ہیں اور اس علاقے کے والدین کو شکایت ہے کہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ان کے بچے امتحانات کی مناسب تیاری نہیں کر پا رہے۔ ایسے میں انہوں نے حکومت کو دھمکی دی کہ اگر ان کے علاقے کو بجلی کی مناسب ترسیل نہیں کی گئی تو وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائیں گے۔

ماہرین کا پوچھنا ہے کہ ایک نسل کی تعلیم بچانے کی کوشش میں دوسری نسل کو پولیو کے خطرے سے دوچار کرنا کہاں کی عقل مندی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *