جدید ٹیکنالوجی کے شاہکار میگا پراجیکٹس جو دُنیا بدل دیں گے

  • November 23, 2016 1:16 pm PST
taleemizavia single page

ازکیٰ ضیاء

سائنس میں تیزی سے ہوتی ترقی نے دُنیا کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے، دُنیا بھر میں اس وقت بہت ہی بڑے تعمیراتی منصوبے زیر تکمیل ہیں۔

ہانگ کانگ زہائی مکاؤ پُل، یہ پُل چین کے تین بڑے شہروں کو آپس میں منسلک کرتا ہے جس سے 42 ملین لوگوں کے درمیان رابط قائم ہوگا۔اسی طرح ناروے میں
دنیا کی پہلی مکمل طور پر زیر آب سرنگ کا منصوبہ جس سے چٹانی خلیجوں کے درمیان سفر کا دورانیہ نصف سے بھی کم ہو جائے گا۔

g2

ان زیرِ تکمیل منصوبوں اور باقی بہت سی کاوشوں سے اس امر کی وضاحت ہوتی ہے کہ کس طرح ان بڑے منصوبوں پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ، دنیا کو ایک بہترین رہائش گاہ بنا سکتی ہے۔

دنیا میں تکمیل پانے والے کچھ بڑے منصوبے درج ذیل ہیں:۔

ستمبر 2016ء میں تکمیل پانے والی چین کی” پن ٹانگ” دوربین تاحال دنیا کی سب سے بڑی ریڈیو دوربین ہے۔ اس کی طشتری قریباً ایک ہزار 640 فٹ بڑی ہے اور زمین سےایک ہزار نوری سال سے زیادہ سگنل وصول کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

g3

سوئزرلینڈ کی سترہ سال میں تعمیر ہونے والی “گوتھرڈ بیس “سرنگ کا افتتاح یکم جون 2016 کو کیا گیا۔ پینتیس میل لمبی یہ سرنگ دنیا کی سب سے لمبی اور گہری سرنگ ہے۔ اس سے پہاڑی راستوں کے سفر غیر معمولی حد تک آسان ہو گئے ہیں۔

حال ہی میں توسیع پانے والی پانامہ نہر کو جون کے اوائل میں عوام کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ اس سے قبل اس کا افتتاح 102 سال پہلے کیا گیا تھا۔ اس آب گذار کی صلاحیت کو تین گنا کرنے کے لئے 5.4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور چالیس ہزار کارکنوں سے کام لیا گیا۔

g4

اسی طرح 2026ء میں”دلہن” یعنی برائڈ نامی ایک عراقی دودکش میں ایک شمسی نظام بنایا جائے گاجو اتنی تونائی پیدا کرے گا جتنی استعمال ہو گی۔ اس کی لمبائی 3,779 فٹ ہو گی اور یہ پارکوں، دفاتر، ریستوران، اور ریلوے نظام پر مشتمل ہو گا۔

میراتھن کی لمبائی کے برابر قریباً چھبیس میل لمبا چین کا”جیااوزہوا پل” دنیا کا طویل ترین سمندری پل ہے جسے 2011 میں مکمل کیا گیا۔ اس کی تعمیر سے مشرقی چین اور ہنگ داؤ کے جزیرے کے درمیان سفر کرنے والے لوگوں کے لئے سفری وقت نصف سے بھی کم ہو گیا ہے۔

g5

برازیل اور پیراگوئے کی سرحد پر واقع ایتاپئو ڈیم دنیا میں کسی بھی ڈیم کے مقابلے میں سب سے زیادہ توانائی پیدا کرتا ہے۔ اس سے پیدا کی جانے والی توانائی قریباً 89.5 ٹیرا واٹ فی گھنٹہ ہے۔ اس ڈیم سے پیراگوئے کی کل توانائی کا 75 فیصد اور برازیل کی تقریبا بیس فی صد توانائی فراہم کی جاتی ہے۔

یورپ میں شروع کیے گئے تعمیراتی منصوبوں میں سب سے بڑا منصوبہ لندن ریلوے پروجیکٹ ہے جو موجودہ زیرِ زمین نظام کی ترقی میں ایک اہم قدم ہے۔ یہ دس نئی ریلوے لائنوں پر مشتمل ہے اور نئی تعمیر کردہ سرنگوں کے ذریعے تیس موجودہ اسٹیشن کو آپس میں منسلک کرے گا۔ یہ 2017 میں نظام ِ آمد و رفت شروع کرے گا اور 2020 میں مکمل طور پر مصروفِ عمل ہوگا۔

g6

حیدرآباد میٹرو ریلوے ایک چھیالیس میل لمبا برقی ریلوے نظام ہے۔ اس منصوبے کی لاگت 16 ہزار ملین روپے ہے۔توقع ہے کہ یہ 2017 میں مکمل ہو جائے گا۔

چین کے “پرل ڈیلٹا ” دریا پر تعمیر ہونے والا ہانگ کانگ زہائی-ماکاؤ پل تین بڑے شہروں کو منسلک کرے گا، 2017ء میں مکمل ہونے والا یہ پل بیالیس ملین افراد کے درمیان رابطہ قائم کرے گا۔

g7

دبئی مال آف ورلڈ کی زبردست گنبد نما عمارت مال آف امریکہ سے نو گنا بڑی ہوگی۔.جب 2029 میں اس کا افتتاح ہوگا تو یہ بہت سی جدید خصوصیات کا حامل ہو گا۔ اس میں درجہ حرارت پر قابو رکھنے کے لیے نظام موجود ہو گا اور ہزاروں کی تعداد میں رہائش کے لیے کمرے ہوں گے اور سب سے بڑھ کر اس کی اپنی گزرگاہ ہوگی۔

امریکہ بھر میں انٹرنیٹ کی مکمل رسائی، قابل تجدید توانائی اور جدید خودکار ٹیکنالوجی سے مزیّن علاقوں کی تعمیر کی منصوبہ بندی جاری ہے۔ گوگل کی پیرنٹ کمپنی، ‘الفیبٹ انکارپوریٹڈ ایسے “اسمارٹ سٹیز” بنانے کے منصوبے تیار کر رہا ہے۔

سعودی عرب کی نئی ریلوے لائن” ریاض میٹرو” کی لاگت 23.5ارب ڈالر ہے اور اس کا نقشہ زہا الحدید کاتیار کردہ ہے، یہ ریلوے 109 میل لمبی ہے اور یہ سعودی شہریوں کے طریقہ ء سفر کو بالکل بدل کر رکھ دے گی۔ توقع ہے کہ یہ 2019 میں نظامِ آمد و رفت شروع کر دے گی۔

g8

جنوبی کوریا میں ساحلِ سمندر پر واقع 1500 ایکڑ اراضی کا نام نہاد سمارٹ سٹی “سونگدو” تعمیر کیا گیا۔ 2015ء میں مکمل ہونے والے سونگدو کےشہرکی قریباً جامع انٹرنیٹ کی رسائی اس کے 67،000 رہائشیوں کومستقبل کے معاشرے کی ایک جھلک دیتی ہے۔

جولائی 2016 میں ناروے نے مکمل طور پر زیرِ آب سرنگ تعمیر کرنے کا اعلان کیا ۔ اس کی لاگت پچیس ارب ڈالر بیان کی گئی۔ سُگن خلیج کے نیچے تعمیر کی جانے والی یہ سرنگ چار ہزار فٹ گہری اور تین ہزار فٹ چوڑی ہوگی۔ یہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہو گا۔

ترکی میں 20 سالہ شہری تجدید پروجیکٹ شروع کیا گیا جس میں قریباً ستر لاکھ عمارتوں کو منہدم کرنے اور تعمیر نو کے لئے ایک دور رس منصوبہ بندی کی گئی۔ زلزلہ مزاحم عمارات تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا۔ یہ منصوبہ 400 ارب ڈالر کی لاگت سے 2012 میں شروع ہوا۔

جس رفتار سے دنیا کے یہ غیر معمولی اذہان ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب لانے کے لیے کوشاں ہیں، یہ امکان قطعی ہے کہ نئی نسل کو جدید سہولیات سے بھرپور آسان زندگی گزارنے کا موقع ملے گا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *