غیر رجسٹرڈ میڈیکل کالجوں کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری شروع

  • December 31, 2017 8:27 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

ایف آئی اے انٹی کرپشن سرکل لاہور نے غیر رجسٹرڈ میڈیکل کالجوں میں داخلوں اور عطیہ کے نام پر ناجائز وصولیوں کے الزام کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور ڈاکٹر عثمان انور نے تحقیقات کیلئےڈپٹی ڈائریکٹر سجاد مصطفیٰ باجوہ کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ ایف آئی اے نے گزشتہ روز پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے ریکارڈ طلب کرلیا ۔

ایف آئی اے کو شکایات موصول ہوئی تھیں کہ غیر رجسٹرڈ میڈیکل کالجوں کی انتظامیہ اور مالکان داخلوں کی آڑ میں طلبہ کے والدین کو بلیک میل کرکے بھاری رقوم بٹور رہے ہیں۔

جبکہ داخلوں کے بعد طلبہ کو دانستہ پیپرز میں فیل کرکے ان سے لاکھوں روپے مزید وصول کئے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے فیسوں میں اضافے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ملک بھر کے نجی میڈیکل کالجوں میں داخلے روکنے کا حکم دے رکھا ہے۔ نجی میڈیکل کالجوں کے چیف ایگزیکٹوز اورمالکان کو کل طلب کر رکھا ہے۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نجی میڈیکل کالجوں کی فیسوں میں اضافے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی، سابقہ تاریخوں میں داخلے کی کوشش کی تو کالج مالکان ذمہ دار ہوںگے، میں اس کیس میں شراکت نہیں بلکہ اپنی ڈیوٹی کررہا ہوں ،آپ سمیت ہمیں بھی ڈرائیں گے لیکن ہمت نہیں ہارنی۔

چیف جسٹس کا کہناتھاکہ چھتوں اور گیراجوں میں کالج بنا کر چلائے جارہےہیں،میو اسپتال کا دورہ کیا تو تنقید کی گئی ، جہاں بھی بچوں کی صحت کا مسئلہ ہوا ، وہاں جاؤں گابتایاجائے،نجی میڈیکل کالجز کے مالکان کےبینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں ، کیس کی سماعت ذاتی نمائش کے لیے نہیں بلکہ جذبے سے کر رہے ہیں۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ صاف پانی کیس بھی اسی کیس کے ساتھ سنا جائے گا، صاف پانی منصوبے میں ساڑھے 3 کروڑ کی گاڑی خریدی گئی، عدالت کو آگاہ کیا جائےکیسی گاڑی خریدی گئی، مفاد عامہ کے کیس کو چار ہفتوں میں انجام پر پہنچانا ہے،میرے ایکشن پر وائی ڈی اے نے ہڑتال کی تو برداشت نہیں کروںگا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ میڈیکل طلبہ سے سالانہ 6 لاکھ 42 ہزار فیس کس اسٹرکچر کے تحت لی جاتی ہے، سرکاری کالج سے ایک طالب علم 5سال بعد 80ہزار میں ڈاکٹر بنتا ہے۔

عدالت نے بیرسٹر علی ظفر کو عدالتی معاون مقرر کر دیا ہے اور اس کیس پر سماعت ابھی جاری ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *