آخر کیوں 9 ہزار غیر ملکی طلباء کے ویزے دوران تعلیم منسوخ کیے گئے؟

  • October 2, 2016 11:36 pm PST
taleemizavia single page

رپورٹ: عنیزہ بتول

رواں تعلیمی سال میں آسٹریلیا کے محکمہ امیگریشن نے تعلیمی بددیانتی اور نقل کے سنگین کیسز پکڑے جانفے کے بعد 9 ہزار سے زائد غیر ملکی طلباء کے ویزے منسوخ کیے ہیں۔

یورپ اور امریکہ کی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم غیر ملکی طلباء میں نقل کرنے کا رجحان زیادہ پایا جاتا ہے وال سٹریٹ جرنل کی تازہ رپورٹ میں غیر ملکی طلباء کے دھوکہ دینے کے سنجیدہ معاملے کو منظر عام پر لایا ہے۔

اخبار کے مطابق امریکہ کی سرکاری یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم بین الاقوامی طلباء میں دھوکہ دینے کا رجحان امریکی طلباء کی نسبت زیادہ ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15-2014ء کے تعلیمی سال میں ہر سو غیر ملکی طلباء میں تقریبا 5 طلباء مبینہ طور پر نقل کے مقدمات میں ملوث تھے۔

اس کے برعکس ہر سو امریکی طلباء میں صرف ایک طالبعلم نے دھوکہ کے ذریعے امتحان میں پاس ہونے کی کوشش کی۔
اسی طرح لندن ٹائمز کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 2012ءاور2015ء کے درمیان برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں تقریبا 50 ہزار یونیورسٹی طلباء نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ یونیورسٹی طلباء جو یورپین یونین سے باہر والے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں ان میں دھوکہ دینے کا امکان مقامی طلباء کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔

یہ کیوں ہوتا ہے؟ اور اس تعلیمی بد نظمی کا کیا مطلب ہے؟

تعلیمی بدنظمی جس میں طلباء ملوث پائے جاتے ہیں اس میں فراڈ کی کئی اقسام شامل ہیں، جیسا کہ ایک طالبعلم کسی دوسرے طالبعلم کی جگہ اس کی کلاس یا پرچے دینے کی کوشش کرے۔

ادبی سرقہ یعنی مواد کی چوری کےعلاوہ داخلہ کے لیے خدمات، تحائف ، غیر رسمی معائدے، یا ادائیگیاں کرنا، ترجیحی بنیادوں پر اور پہلے ہی سے پیپر حاصل کرنا شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی طلباء کے فراڈ کرنے کے امکانات اس لیے بھی زیادہ ہیں کیونکہ ان میں سے بیشتر طلباء کا تعلق اُن ممالک سے ہے جہاں بد عنوانی ان کی جڑوں تک پھیل چکی ہے۔

نقل کے بڑھتے ہوئے رجحان سے روس بھی نہیں بچ سکا۔ وہاں پر بھی مختلف طریقوں سے تعلیمی نظام میں بڑے پیمانے پر بد عنوانی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

امتحانات کے دوران بوٹی کے استعمال میں 12 فیصد اضافہ، امتحان یا ٹیسٹ کے دوران نقل میں 25 فیصد اضافہ، انٹرنیٹ سے ٹرم پیپرز ڈاؤن لوڈ کرنے میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

صرف یہی نہیں بلکہ خصوصی کمپنیوں یا دیگر طلباء سے ٹرم پیپرز کی خریداری میں 5۔12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ان طلباء میں وہ بھی شامل ہیں جو خراب تعلیمی کارکردگی کو چھپانے کے لیے گمراہ کن بہانے پروفیسرزکو بتانے میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ان عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹیوں میں تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے رشوت دینے کے بعد چند واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

وال سٹریٹ جرنل کی اس رپورٹ کے مطابق روسی طلباء بدعنوانی کی وجوہات کا ذمہ دار سلیبس کو گرادنتے ہیں جس کا انہیں رٹا لگانا پڑتا ہے۔

غیر ملکی طلباء میں نقل کے کیسز کو کنٹرول میں لانے کے لیے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔ حتیٰ کہ یورپ، امریکہ، آسٹریلیا کی یونیورسٹیوں میں تعلیمی بدعنوانی میں ملوث طلباء کے ویزے منسوخ کرنے کی پالیسی بنائی جارہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *