سی ایس ایس کامیابی کا 25 سالہ آزمودہ نسخہ

  • April 15, 2019 1:56 pm PST
taleemizavia single page

ڈاکٹر منور صابر

سی ایس ایس میں انگریزی مضمون یعنی “Essays” لکھتے ہوئے عام طور پر صرف انگریزی زبان صحیح لکھنے پر توجہ دی جاتی ہے جیسا کہ گرائمر کے رولز، سپیلنگ، پنکچوئیشن وغیرہ لیکن بہت کم لوگ اس بات کا ادراک رکھتے ہیں کہ انگریزی مضمون پاس کرنے کے لیے اچھی انگزیری لکھنے کے ساتھ اُس کا مواد بھی برابر اہمیت کاحامل ہوتا ہے۔

انگریزی کا مضمون لکھتے ہوئے سب سے پہلی بحث Thesis Statement کی ہوتی ہے آپ حیران ہوں گے کہ ایک انتہائی سادہ مگر اہم بات یعنی تھیسز اسٹیمنٹ کے متعلق طلباءتو درکنار انگریزی کے اساتذہ میں بھی ابہام پایا جاتا ہے۔بالخصوص وہ اساتذہ جو ستر کی دہائی یا اُس سے پہلے کے تعلیم یافتہ ہیں۔

آئیے اب تھیسز اسٹیٹمنٹ کی پہیلی کو حل کرتے ہیں۔ اگر آپ کوئی ایک مضمون (یہاں مضمون سے مراد Essays ہے) پاکستان میں پائی جانے والی کرپشن پر لکھنے لگے ہیں اور آپ کا ابتدائیہ فقرہ کچھ اس طرح سے ہے “کہ پاکستان ایک انتہائی کرپٹ ملک ہے یا آپ یوں لکھتے ہیں کہ پاکستان میں کرپشن بہت زیادہ پائی جاتی ہے” ۔

اپنے مضمون کا آغاز اس طرح کے فقرے سے کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے مضمون کے آغاز میں نتیجہ اخذ کر لیا ہے اگر آپ ابتدائیہ فقرے کے ساتھ صرف ایک لفظ “اگرچہ” کا لکھ دیں تو یہ فقرہ تھیسز اسٹیٹمنٹ بن جاتا ہے۔

اب پہلے لکھے ہوئے فقرے کے ساتھ اگرچہ کا اضافہ کچھ یوں ہوگا؛ “اگرچہ پاکستان میں کرپشن بہت زیادہ ہے لیکن اگر قانون کی بالادستی قائم کی جائے عوام میں شعور بیدا ر کیا جائے اور ماضی کے ڈھونڈرا پیٹنے سے زیادہ مستقبل میں اس کے تدارک کی منصوبہ بندی کی جائےتو پاکستان ایک خوشحال ملک بننے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے”۔

اب آپ اس فقرے پر غور کریں تو یہ ایک لچک دار ، Arguable فقرہ بن جاتا ہے جو یقینا پڑھنے اور سننے میں زیادہ مناسب لگتا ہے۔ اس فقرے کو اس طرح سے لکھنے کو ہی تھیسز اسٹیٹمنٹ کہتے ہیں اور یہ اسٹیٹمنٹ مضمون کے ابتدائیہ میں لکھی جاتی ہے۔

تھیسز اسٹیٹمنٹ تعارف کا حصہ ہوتی ہے اور تعارف سے مراد آپ جس موضوع پر مضمون لکھنے لگے ہیں اُس کی تفصیلی تعریف ہوتی ہے جیسا کہ آپ کرپشن کی وضاحت کرتے ہوئے یہ لکھیں گے کہ “اگرچہ کرپشن کی بہت ساری اقسام ہیں مگر پاکستان جیسے ملک کے لیے کرپشن کی سب سے بڑی شکل اور مشکل مالی کرپشن ہے”۔

انگریزی مضمون لکھتے ہوئے دوسری اہم بات موازنہ کرنا اور مثالیں دینا ہوتا ہے ان دو باتوں کو سمجھنے کے لیے ہم آج کے منتخب موضوع “کرپشن” کی مثال لے لیتے ہیں کہ اگر آپ کا مضمون پاکستان میں کرپشن پر ہے تو آپ کو دیگر اُن ممالک مثلا بھارت کی مثال دینی چاہیے کہ بھارت میں ترقی نہ ہونے کی بڑی وجہ کرپشن ہے حالانکہ وہاں پر کبھی بھی جمہوریت ڈی ریل نہیں ہوئی۔

اسی طرح دوسری مثال چین کی دی جاسکتی ہے چونکہ ایک کیمونسٹ ملک ہے اور کیمونسٹ ملک میں صرف ایک ہی سیاسی پارٹی ہوتی ہے اُسی پارٹی کے اندر الیکشن ہوتا ہے اور نئی حکومت سامنے آتی ہے جبکہ اپوزیشن کا سرے سے کوئی وجود نہیں ہوتا اس لیے تمام مغربی لکھاری اور دانشور چین جیسے ملک کو جمہوری ملک تسلیم نہیں کرتے۔

دوسری طرف چین دُنیا کی دوسری بڑی معاشی و عسکری قوت بن چکا ہے اور 2025ء تک دُنیا کی پہلی معیشت بن جائے گا۔

اب یہ دو مثالیں اور موازنہ یہ بات سمجھانے کے لیے کافی ہیں کہ کسی بھی ملک کی ترقی کرنے کے لیے جمہوریت سے زیادہ کرپشن سے پاک ہونا ضروری ہوتا ہے۔ اسی طرح آپ دُنیا کے اُن ممالک کی مثال دے سکتے ہیں جہاں کرپشن ہے تو ترقی ہرگز نہیں ہوسکی بھلے کتنے ہی قدرتی وسائل موجود ہوں۔

اس کی سب سے بڑی مثال ایک اور مسلمان نائیجریا ہے جو کہ تیل کی دولت سے مالا مال ہے ، اوپیک کا ممبر بھی ہے مگر چونکہ وہاں پر کرپشن دنیا میں سب سے زیادہ ہے اس لیے وہاں ترقی کا نام و نشان تک نہیں۔

انگریزی مضمون لکھتے ہوئے تیسری بات اُس موضوع سے متعلق بنیادی معلومات یعنی اعداد وشمار اور حقائق کا معلوم ہونا ضروری ہوتا ہے۔ جیسا کہ ہم پاکستان میں مالی کرپشن پر مضمون لکھ رہے ہیں تو ہمیں یہ پتہ ہونا چاہیے کہ پاکستان میں سالانہ کتنے ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے؟ کون کون سے محکمہ ان میں سب سے نمایاں ہیں؟ اور پاکستان کا کرپشن کے اعتبار سے دُنیا میں کون سا نمبر آتا ہے؟۔ بالخصوص پاکستان تاریخی اعتبار سے سب سے ٹاپ کے ممالک میں (دُنیا کا دوسرا بڑا کرپٹ ملک بھی رہا ہے) کونسا نمبر رہ چکا ہے؟

انگریزی مضمون لکھتے ہوئے ایک آزمودہ کلیہ ہے جس کے مطابق اس کے تین حصے ہوتے ہیں ۔ ماضی، حال اور مستقبل۔ اس بات پر بالخصوص غور کیجئے کہ آپ جس عنوان پر بھی لکھ رہے ہیں اُس کا ماضی سب سے پہلے لکھا جاتا ہے جس میں عام طور پر وجوہات کی بات کی جاتی ہے۔حال میں اُس کے اثرات پر لکھا جاتا ہے اور مستقبل سے متعلق لکھتے ہوئے اُس کا حل یا تجاویز بیان کی جاتی ہیں۔

ان تین پہلوؤں پر لکھ لینے کے بعد آپ کو یہ یقین اور تسلی ہوجاتی ہے کہ آپ نے اپنے موضوع کو مکمل طور پر بیان کر لیا ہے بھلے آپ نے ہزار الفاظ کا مضمون ہی کیوں نہ لکھا ہو۔

ہمارا آج کا موضوع یعنی کرپشن پر لکھتے ہوئے آپ بیان کریں گے کہ پاکستان میں اس کی ابتداء کس دور میں ہوئی؟ کون سے عوامل تھے جنہوں نے کرپشن کو پاکستان میں عروج دیا؟ کرپشن ہماری سوسائٹی میں کون سے منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں اور اس برائی سے نجات کے ذرائع کون سے ہوسکتے ہیں؟ ان تین پہلوؤں پر لکھنے کے بعد آپ کا مضمون مکمل ہوجاتا ہے اور آپ کو یہ تشنگی باقی نہیں رہتی کہ آپ نے مضمون پورا لکھا ہے یا نہیں۔

سی ایس ایس میں انگریزی مضمون لکھتے ہوئے سب سے اہم چیز موضوع کاچناؤ ہوتا ہے۔ اگر آپ نے لٹریچر کا یا کوئی ایک ایسا موضوع چنا جو کہ متنازعہ ہو یا جس کے متعلق اختلاف رائے زیادہ پایا جاتا ہو تو اس کی مثال یوں لی جا سکتی ہے یعنی انگریزی کا ایک موضوع سی ایس ایس کے امتحانات میں متعدد بار آیا ہے “Women thy name is frailty “۔

یہ شیکسپیئر کا ایک مشہور قول ہے اب آپ غور کریں کہ اگر آپ اس موضوع پر لکھ رہے ہیں تو آپ کو تاریخی ، مذہبی، کیپٹل ازم، کیمونزم وغیرہ کے اعتبار سے اس موضوع پر لکھنا ہوگا۔

بات یہاں ختم نہیں ہوتی جدید دُنیا میں جینڈر ایشوز جیسا کہ آپ جینڈر اسٹڈیز میں پڑھتے ہوں کہ اتنا اہم ہوچکا ہے کہ اس فقرے کو متروک یا منفی سمجھا جائے گا۔ اب آپ کو اس موضوع پر لکھتے ہوئے کبھی بھی تسلی نہیں ہوسکتی کہ آپ نے جو لکھا وہ مکمل ہے اور ممتحن آپ کے لکھے ہوئے افکار سے متفق ہے یا نہیں۔

لہذا آپ کے پاس ہونے کے امکانات معدوم ہوجاتے ہیں۔ اگر اس موضوع کی جگہ آپ کرپشن پر لکھیں تو کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ کرپشن ایک منفی عمل ہے اور اسے ختم ہونا چاہیے۔

اس کی سب سے اچھی مثال ماحولیات پر یعنی اینوائرنمنٹ پر لکھنا ہے ۔ یہ موضوع خالصتا سائنسی نوعیت کا بن جاتا ہے۔ اس پر اختلاف رائے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتااور جب آپ اس ٹاپک پر لکھیں گے تو ماحولیاتی آلودگی کے اسباب، اثرات اور ادراک پر لکھنے کے بعد آپ کا مضمون مکمل ہوجائے گا اور آپ کی لکھی ہوئی باتیں ممتحن کے لیے اختلاف کا ہرگز باعث نہیں بنیں گی اور یوں آپ کے پاس ہونے کا امکان مزید بڑھ جائے گا۔

یہاں ایک اور اہم بات کی نشاندہی بھی ضروری ہے کہ انگریزی کی اصطلاح میں “Jorgen ” ہوتا ہے اس سے مراد کسی بھی موضوع پر مخصوص اصطلاحات کا استعمال ہے۔ ان اصطلاحات کو یاد رکھنا اور انہیں مناسب جگہ پر استعمال کرنے سے تحریر میں نکھار پیدا ہوتا ہے۔

جیسے ہم کرپشن کی بات کررہے ہیں، تو آپ کو کرپشن پر مضمون لکھتے ہوئے اس کی مخصوص اصطلاحات معلوم ہونی چاہیے جیسے بڑے ٹھیکوں میں کمیشن کھانے کو “Kickbacks ” کہا جاتا ہے۔ قرضے لے کر ہڑپ کر جانے کو “Embezzlement ” کہتے ہیں۔ اپنی فائل تیزی سے چلانے کو “Palm Greasing” کہتے ہیں۔ اپنی کرپشن کو چھپانے کے لیے کسی کا منہ بند کرنے کو “Hush money ” کہتے ہیں۔

یہ تمام الفاظ کرپشن کے موضوع پر لکھے جانے والی تحریر کے لیے کے لیے جارگن ہیں۔ جو آپ کی تحریر کو جاندار اور دوسروں سے منفرد بنا دیتی ہیں۔ منفرد تحریر سی ایس ایس کے امتحا ن میں تریاک کا درجہ رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ سی ایس ایس کے ممتحن کو جب پانچ سو پرچوں کا بنڈل دیا جاتا ہے تو اُسے یہ ہدایت ہوتی ہے کہ اس میں سے پچاس سب سے اچھے اُمیدوار نکال کر ہمیں دیں یعنی پاس کر دیں۔ اس لیے انگریزی مضمون تحریر کرتے ہوئے صرف پاس کرنے والا لکھنا ضروری نہیں بلکہ دوسروں سے منفرد اور بہتر ہونا بھی ضروری ہے۔

اس کے لیے آپ اپنے منتخب کردہ موضوع سے متعلق کتابیں ، آرٹیکلز ، انگریزی اخبار، کسی بھی ویب سائٹس سے ماہر ین کے لیکچرز سن سکتے ہیں اور سب سے اچھا ذریعہ اگر کوئی ایک اُستاد سے آپ اُس مضمون سے متعلق تفیصلی لیکچر لے لیں تو آپ کا مواد نا صرف بھرپور بلکہ دوسروں سے منفرد ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ بعض اوقات ایک ٹوئسٹ ڈال دی جاتی ہے اس کی مثال یوں ہے کہ آپ نے ایک مضمون کرپشن پر بہت اچھا تیار مگر امتحان میں کرپشن کو دہشت گردی سے جوڑ دیا جائے تو آپ ایک مشکل صورتحال سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ نے کرپشن کے علاوہ معیشت پر بھی مضمون تیار کیا ہوگا تو آپ دونوں کو ملا کر لکھنے میں خوشی اور آسانی محسوس کریں گے۔

سب سے آخری بات دس سے پندرہ اہم ترین موضوعات جیسے آبادی، ماحولیات، کرپشن، معیشت، توانائی بحران، دہشت گردی، جینڈر ایشوز، جمہوریت، تہذیبوں کا تصادم، وغیرہ پر مضامین کا مواد اچھے انداز میں تیار کریں۔

یعنی انگریزی مضمون میں سے صرف اس بات پر زور نہ رکھیں کہ آپ نے اچھی انگریزی لکھی یعنی کیسا لکھا بلکہ اس بات پر بھی زور رکھیں کہ کیا لکھا ہے؟ یعنی اس کا مواد کیا تھا جس کی مثال ہم نے کرپشن کے مضمون کے حوالے سے پہلے ہی دے دی ہے۔


munawer2

منور صابر پنجاب یونیورسٹی لاہور کے شعبہ جغرافیہ میں بطور اُستاد تعینات ہیں۔ اُنہوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ وہ پچیس برس سے سی ایس ایس کے طلباء کو بطور اُستاد پڑھا رہے ہیں اور اُن کے ہزار سے زائد براہ راست سی ایس ایس شاگرد ہیں۔ اس تجربہ کی بنیاد پر اُنہوں نے یہ کالم خصوصی طور پر تعلیمی زاویہ کے لیے لکھا ہے۔

  1. A well written essay. But 1 word is misplaced. Corruption word k sath example ma ya tu dehshat-gardi ana that ya economy ana tha. Same word example ma use onay chahye tha

    1. dehshtgrdi aur economy aik dosry k saath related terms hain, isss liye corruption ko dehstgrdi k saath jorny ki baaat ho rhi hai yhan pr.

  2. Meticulously striking article pointing the subtle techniques which are easily ignored during preparation of CSS but undoubtedly important enough to help gain a distinction in English Essay writing. I appreciate your penetrating vision Sir Munawar. (Y) God fulfill your inner desires. Ameen

  3. Tomorrow is my PMS paper (Pakhtunkhwa) and this piece is going to help me a lot as the most expected essay thus year is on corruption (Imran Khan ki hukomat hey akher yaha :-P) Sir Sabir if you could translate it into English till morning, shall be really thankful. Hamara kaam bn jaega.

  4. This Article was worth reading.
    Thank You! For sharing your prestigious experience.
    Each point shared was eminent enough to be followed.
    Looking forward to your next Article.

  5. JazakAllah o khairan
    Sir you did a great job it’s very helpful to know the flaws which we usually ignore.
    May Allah bless you.

  6. Aoa ….sir i need your help in CSS exam …. i m so enthusiastic to pass it humbly req you i wana to b your student ….

Leave a Reply to Zaima Butt Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *