بنگلہ دیش: 85 پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں انسداد انتہا پسندی سیل قائم

  • August 25, 2016 9:10 pm PST
taleemizavia single page

رپورٹ:رملہ ثاقب، لاہور

بنگلہ دیش میں یونیورسٹی گرانٹ گرانٹس کمیشن کے ہائر ایجوکیشن ریگولیٹری باڈی نے ملک کی تمام پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو انسداد انتہا پسندی مانیٹرنگ سیل بنانے کی تاکید کی ہے۔

تاکہ ان پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے طلباء میں “دہشت گردی ، انتہاپسندی اور عسکریت پسندی” کے خلاف آگاہی پیدا کی جا سکے۔

پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں قائم ہونے والے یہ سیل وزارت تعلیم اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کو ماہانہ بنیادوں پر مانیٹرنگ رپورٹ جمع کرانے کے پاپند ہوں گے۔

یو جی سی کے ترجمان نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے تمام نجی یونیورسٹیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ مانیٹرنگ سیل کے تمام اداکین کے نام اور عہدہ کی رپورٹ کمیشن کو دے گی۔

تمام نجی یونیورسٹیوں کی نگرانی کے اقدام اس لیے اٹھائے گئے کیونکہ قانون نافذ کرنے والے حکام کے مطابق ملک میں ہونے والے حالیہ اسلامی انتہاپسند حملوں میں نجی یونیورسٹی کے طلبہ بھی شامل ہیں۔

یکم جولائی کو بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں موجود “حولی آرٹیسن بیکری” پر ہونے والے حملے کے بعد پولیس نے بتایا تھا کہ بیکری پر ہونے والے حملے میں شامل ایک حملہ آور روحان امتیاز ڈھاکہ کی نجی یونیورسٹی “بی آر اے سی یونیورسٹی” کا طالبعلم تھا۔

اس حملے میں تقریبا 22 لوگ مارے گئے جن میں 2پولیس افسران، 9 اطالوی، 7 جاپانی، ایک ہندوستانی اور ایک امریکی شامل تھا.جس کی ذمہ داری آئی ایس آئی ایس آئی یا اسلامی ریاست نے لی تھی۔

یونائٹڈ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد رضوان خان نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا عموما ہمارے پاس مانیٹرنگ سیل موجود ہوتے ہیں جو یونیورسٹی میں امن و امان کو یقینی بنائیں. تاہم یو جی ایس کی تاکید کے مطابق ہم نئے سیل تعمیر کریں گے۔

انهوں نے سرکاری اقدام کا شکریا ادا کرتے ہوے کہا “نجی یونیورسٹیوں کے لیے یہ اصل مسئلہ ہے اور ہمیں نجی یونیورسٹیوں میں عسکریت پسندی کو چیک کرنے لیے متحد ہو کر کام کرنا پڑے گا۔”

گورنمنٹ نے نجی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ گزشتہ مہینے خصوصی اجلاس منعقد کیا۔ جس میں وزیر داخلہ اسد زمان خان کمال، وزیر تعلیم نورالسلام ناہید، چیئرمین یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور پولیس حکام نے بھی شرکت کی۔

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے چیئرمین عبدالمنان نے کہا یو جی سی ایک کمیٹی قائم کرے گی جو یونیورسٹی میں اچانک دورے کرے گی اور اگر عسکریت پسندی سے منسلک سرگرمیوں کا کوئی ثبوت ملے گا تو وزارت تعلیم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو رپورٹ دے گی۔

انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے حکام کو یہ پیغام دے دیا گیا یے کہ اگر انھوں نے گورنمنٹ کے حکام ماننے میں کوئی کوتاہی کی تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

عبدالمنان نے مقامی میڈیا سے کہا کہ یو جی سی کی ٹیم نے یکم جولائی کے حملے کے بعد نارتھ ساوتھ یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس کا دورہ کیا اور وہاں کی لائبریری میں کالعدم تنظیم “حزب التحریر” کے متعلق کتابیں اور دیگر تحریری مواد برآمد کئے ہیں۔

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے پرائیویٹ یونیورسٹی ایکٹ دو ہزار دس کی ترمیم کرنے کے لیے حکومت کو بھی سفارشات کر دی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے لیے مبصرین مقرر کیے جائیں تاکہ یونیورسٹی کی سرگرمیوں کی نگرانی کی جاسکے۔

واضع رہے کہ بنگلہ دیش میں اس وقت پچاسی پرائیویٹ یونیورسٹیز موجود ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *