پختون خوا کے غیر حاضر اساتذہ پر 19 کروڑ روپے جرمانہ

  • March 27, 2017 4:43 pm PST
taleemizavia single page

پشاور

خیبر پختونخوا کی وزارت تعلیم نے سکولوں سے غیر حاضر رہنے والے اساتذہ سے جرمانے وصولی کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سکولوں سے جو اساتذہ غیر حاضر رہے ہیں ان سے 19 کروڑ روپے کے جرمانے وصول کیے گئے ہیں۔

یہ جرمانے اساتذہ کی تنخواہوں سے وصول کیے گئے ہیں۔ اس جرمانے میں 8 کروڑ روپے مرد اساتذہ جبکہ 11 کروڑ روپے خواتین اساتذہ سے وصول کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ضلع ایبٹ آباد میں اساتذہ سب سے زیادہ غیر حاضر رہے ہیں اور اس ضلع کے اساتذہ سے جرمانے کی مد میں پانچ کروڑ پینتیس لاکھ روپے وصول کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پشاور کے سرکاری سکولوں سے غیر حاضر رہنے والے اساتذہ سے 2 کروڑ 54 لاکھ روپے کے جرمانے لگائے گئے ہیں۔ اساتذہ پر یہ جرمانے سکولوں میں ان کی حاضری کو سو فیصد یقینی بنانے کے لیے عائد کیے گئے ہیں۔

خیبرپختونخوا کی حکومت نے اساتذہ سے تین سالوں میں یہ جرمانے وصول کیے ہیں۔

پختونخوا حکومت نے دسمبر 2016ء میں اساتذہ کی حاضری کا آن لائن سسٹم نافذ کیا تھا اور حکومت کے انڈیپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ یعنی آئی ایم یو اساتذہ کی حاضری کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کررہا ہے۔ اس سسٹم کے تحت فروری کے مہینے میں محکمہ تعلیم نے 4 ہزار اساتذہ کی نشاندہی کی تھی جو اپنی ڈیوٹیوں پر حاضر نہیں تھے اور ان کے خلاف کارروائیاں بھی کی گئی ہیں۔

آن لائن سسٹم کے نفاذ کے بعد اساتذہ کی غیر حاضری کا تناسب پندرہ فیصد سے کم ہو کر تین فیصد ہوگیا ہے جبکہ حکومت غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کو ماہانہ بنیادوں پر جرمانے بھی کر رہی ہے۔

وزارت تعلیم کے مطابق جن اساتذہ سے جرمانے وصول کیے گئے ہیں ان میں صرف وہ اساتذہ شامل ہیں جو سکول سربراہان کو اطلاع دیے بغیر غیر حاضر رہے ہیں اور اساتذہ نے تحریری طور پر محکمہ سے چھٹی بھی نہیں لی تھی۔

رپورٹ کے مطابق جرمانے عائد کرنے کا مقصد سکولوں کے معیار تعلیم کو بہتر کرنے میں اساتذہ کی ذمہ داریوں اور فرائض کی احسن طریقے سے انجام دہی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *